سرینگر(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر میں پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف انسانی ڈھال کے طور پر ایک شخص کوجیپ کے بونٹ سے باندھنے والے میجر لگوگوئی کے خلاف فوج کی کورٹ آف انکوایری کورسمی بتایا۔فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے میجر کو انسداد دہشت گردی کی مہمات میں ان مسلسل کوششوں کے لئے حال ہی میں ’’اعزازسے نوازا، جس کے بعد عبداللہ کا یہ تبصرہ آیا ہے۔عبداللہ نے ٹوئٹرپرلکھاکہ مستقبل میں فوج کی کورٹ آف انکوایری کا تماشا کرنے کا تکلیف نہ اٹھائیں۔ایک ویڈیومیں دکھائی دے رہا ہے کہ 9 اپریل کو سرینگر لوک سبھا ضمنی انتخاب میں ووٹنگ کے دوران فوج کی گاڑی پر ایک شخص کو باندھا ہواہے۔اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پیدا ہو گیا تھا جس کی وجہ سے فوج کوتحقیقات شروع کرنی پڑیں اور پولیس کو افسر کے خلاف مقدمہ درج کرناپڑا۔عبداللہ نے کہا کہ حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسائل پر دہرے معیار اپنا رہی ہے۔نیشنل کانفرنس کے ایگزیکٹو صدر نے کہاکہ جنیوا، ویانا جیسی بین الاقوامی معاہدوں پر تبھی بات ہو سکتی ہے جب بھارت دوسروں پر خلاف ورزیوں کا الزام لگاتا ہے۔