مائک پر نماز تراویح پڑھانا جس سے آواز باہر جائے مناسب نہیں ہے کیوں کہ سجدۂ تلاوت واجب ہے اور اس کا ترک کرنا گناہ ہے

مفتی سہیل احمد قاسمی

قرآن کریم میں چودہ ایسی آیتیں ہیں، جب انہیں پڑھا جائے خواہ نماز میں پڑھا جائے یا خارج نماز، آیت سجدہ کی تلاوت کی جائے یا کسی سے سنا جائے، یہ پڑھنا اور سننا بلاقصد و ارادہ ہی کیوں نہ ہو، سجدہ کرنا واجب ہے، جس کو سجدۂ تلاوت کہا جاتا ہے۔
سجدۂ تلاوت حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃاللہ علیہ کے نزدیک پڑھنے اورسننے والے دونوں پر واجب ہے، بخاری و مسلم شریف کی روایت ہے:
’’حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کی آیت پڑھتے اور ہم لوگ آپ کے پاس موجود ہوتے توآپ بھی سجدہ کرتے اور آپ کے ساتھ ہم بھی سجدہ کرتے، اس وقت لوگوں کی اس قدر بھیڑ ہوتی کہ ہم میں سے بعض کو تو سجدہ کرنے لیے اپنی پیشانی کوٹیکنے کی جگہ نہ ملتی‘‘۔
اس سے سجدۂ تلاوت کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدۂ تلاوت کی سعادت حاصل کرنے کے لیے اس قدر لوگ جمع ہوجاتے کہ جگہ تنگ ہوجاتی۔ سجدۂ تلاوت قاری اور سامع دونوں پر واجب ہوتا ہے، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے روبرو قرآن پاک پڑھتے ہوئے جب سجدہ کی آیت سے گزرتے تو کھڑے ہوتے اوراللہ اکبرکہتے ہوئے سجدہ میں جاتے اورآپ کے ساتھ ہم بھی سجدہ کرتے۔(مشکوٰۃ شریف)
شیخ الاسلام علامہ ابن ہمام فرماتے ہیں کہ آیات سجدہ تین حالتوں سے خالی نہیں:
(۱) یا ان میں سے سجدہ کا امر ہے،
(۲) یا کفار کا سجدہ سے انکار کرنے کا تذکرہ ہے،
(۳) یاانبیاء کے سجدہ کا واقعہ ہے اور امر کی تعمیل بھی واجب ہے ،کفار کی مخالفت بھی اور انبیاء کی اقتداء بھی۔ (فتح القدیر)
اسی لیے تراویح کی نماز اس طرح مائک کے ذریعہ پڑھنا کہ جس سے آواز مسجد سے باہر جائے بہتر اور مناسب نہیں ہے، اس میں کئی خرابیاں ہیں، آیت سجدہ سننے والوں پر بھی سجدۂ تلاوت واجب ہوگا اور اکثر باہر کے لوگ عدم واقفیت کی وجہ سے سجدۂ تلاوت نہیں کرسکیں گے اور ترک واجب کی وجہ سے گنہگار ہوں گے، گھروں میں خواتین نماز و تلاوت وغیرہ کا اہتمام کرتی ہیں، انہیں اس سے خلل ہوگا اور خصوصاً نماز پڑھنے میں انہیں دشواری ہوگی۔
قرآن کی عظمت کا تقاضہ یہ ہے کہ جب اس کی تلاوت کی جائے تو توجہ اورادب واحترام کے جذبہ سے سنا جائے؛لیکن جو لوگ مسجد سے باہر ہیں، وہ اپنی بہت ساری ضروریات میں مشغول رہتے ہیں اورقرآن کی عظمت کاخیال نہیں رکھ پاتے جو یقیناً نقصاندہ ہے۔ لہذا اس طرح نماز تراویح مائک سے پڑھانا جس سے آواز دور تک جائے، بہت سارے لوگوں کے لیے ترک واجب کا ذریعہ ہے، جو باعث گناہ ہے، اس لیے اس سے پرہیز کیا جائے، اگر ضرورت ہو تو ایسا انتظام کیا جائے جو مقتدیوں کی ضرورت کے لیے کافی ہو۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
( مضمون نگار امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ کے مفتی ہیں )