نئی دہلی(ملت ٹائمز)
ملک بھر میں جاری افراتفری ،اقلیتوں پر ہورہے مظالم ،بھیڑ کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں کے قتل اور گذشتہ دنوں ٹرین میں پندرہ سالہ حافظ جنید کی دردناک شہادت کے خلاف ہندوستان کے 14 شہروں سمیت دنیا کے کئی ممالک میں آج ایک عظیم پرامن احتجاج کیا گیا ،جس میں شرکاءنے Not In My Name کے پلے کارڈ کے ساتھ یہ کہاکہ ظلم وزیادتی بہت ہوچکی ہے ،بے گناہوں کا قتل عام بہت زیادہ ہو چکاہے ،گائے کے نام پر جاری غنڈہ گردی اور دہشت گردی اب ناقابل بر داشت ہے ،ہم گھر میں نہیں بیٹھیں گے ،ہم سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے ۔اس احتجاج میں مذہبی تفریق کے بغیر تمام مذاہب کے سیکولر ،دانشواران،سیاسی لیڈران ،طلبہ ،وکلاءعلماءاور سنجید ہ فکر کے حامل افرادنے شرکت کی اور گائے کے نام پر قتل کور وکنے اور بھیڑ کے ذریعہ انجام پارہی غنڈہ گردی پر قابوپانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پانی سر سے اونچا ہوچکاہے ،ظلم ظلم ہے خواہ کسی کے خلاف ہو اب ہم سڑکوں پراتریں گے اور یہ سب نہیں ہونے دیں گے ،کیوں کہ یہ کسی دن ہمارے ساتھ بھی ہوسکتاہے۔
دہلی کے جنتر منتر پر ہندومسلم سمیت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں نوجوانوںنے بہت بڑی تعداد میں اکٹھاہوکر بھیڑکے ذریعہ انجام دی جارہی دہشت گردی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے حکومت سے اسے روکنے اور خاطیوں کو سزادینے کا مطالبہ کیا ،پٹنہ میں گاندھی میدان کے پاس کارگل چوک پر حافظ جنید اور بھیڑ کے ذریعہ مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیا گیا ،یہاں بھی مسلمانوں کے ساتھ ہندﺅوں نے بھی شرکت کی اور حکومت سے بے لگام ہوتی غنڈہ گردی اور دہشت گردی پر قابو پانے کا مطالبہ کیا۔
ممبئی میں بھی پر امن احتجاج کیا گیا جہاں مسلمانوں کے ساتھ بہت سے امن پسند ہندﺅوں نے حصہ لیا اور بھیڑ کے ذریعہ انجام پانے والی غنڈہ گردی کی سخت مذمت کی ،مظاہرین نے کہاکہ گﺅرکشک کے نام پر یہ لوگ غنڈہ گردی کررہے ہیں،ایسے واقعات سے دنیا بھر میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہورہی ہے ،حکومت فوری طور پر لاءاینڈ ر کا درست کرے اور تمام ملزموں کو عبرتناک سزا دے،تیستاسیتلواڈ ،شبانہ اعظمی،عامر ا دریسی اور مرکزالمعارف کے ڈائریکٹر مولانا برہان الدین قاسمی نے شرکت کی ۔
اس کے علاوہ حیدرآباد ،بنگلور،چنئی ،تری ونت پورم ،کولکاتا ،لکھنوءسمیت ملک کے کل چودہ شہروں میں بھیڑ کے ذریعہ قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا ،بیرون ممالک میں امریکہ اوربرطانیہ کے شہروں میں بھی ہندوستان میں جاری غنڈہ گردی کے خلاف شدید مظاہر ہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس احتجاج کا کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں تھا اور ہندوستان کے تمام شہروں میں مظاہرین کا یہی مطالبہ تھاکہ نفرت اور تعصب کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے ،تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیئے ،مذہب کے نام پر قتل ناقابل معافی ہے ،کسی کے ساتھ بھی ہوسکتاہے ،ہمیں اب ڈر اور خوف محسوس ہورہاہے، مظاہرین نے پورے معاملے کیلئے حکومت اور وزیر اعظم نریند ر مودی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ حکومت مجرموں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے ،خاطیوں کو سزا نہیں دی رہی ہے اس لئے یہ سب ہورہاہے اور سرکار اپنا فرض نہیں نبھارہی ہے ۔