راجیہ سبھا سے مایاوتی نے دیا استعفی ،کہا: جب مجھے اپنے سماج پر ہورنے مظالم کے خلاف بولنے نہیں دیا جائے گا تویہاں رہنے کاکیا فائدہ

نئی دہلی(ملت ٹائمز۔محمد قیصر)
یوپی کے سہارنپور میں دلت مخالف تشدد کو لے کر اپنی بات جلد ختم کرنے کے لیے کہے جانے سے ناراض بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے. انہوں نے اپنا استعفی راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری کے حوالے کر دیا ہے۔مایاوتی نے کہا، میں مظلوموں، مزدوروں، کسانوں اور خاص طور پر دلتوں کے ظلم و ستم کی بات ایوان میں رکھنی چاہتی تھی، سہارنپور کے شبیر پور گاو¿ں میں جو دلتوں پر تشدد کئے گئے ہیں میں اس کی بات اٹھانا چاہتی تھی، لیکن بر سراقتدار پارٹی کے تمام لوگ ایک ساتھ کھڑے ہو گئے اور مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا، بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ میں دلت سماج سے آتی ہوں ،جب مجھے اپنے سماج پر ہورہے مظالم کے خلاف بولنے کا موقع نہیں دیا جائے گا تو میرے یہاں رہنے کا کیا فائدہ۔
قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے مایاوتی کو اپنی بات تین منٹ میں ختم کرنے کو کہا تھا، اس پر مایاوتی ناراض ہو گئیں اور کہا کہ وہ ایک سنگین مسئلہ اٹھا رہی ہیں، جس کے لئے انہیں مزید وقت چاہئے۔مایاوتی نے کہا کہ سہارنپور واقعہ مرکز کی سازش تھی، اس کے بعد راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہونے لگا اور مایاوتی نے ڈپٹی چیئرمین کو کہا کہ آپ مجھے بولنے نہیںدیں گے تو میں ایوان سے استعفی دے دیتی ہوں۔
کورین کے روکنے پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جس معاشرے سے تعلق رکھتی ہیں، اس معاشرے سے منسلک مسائل اٹھانے سے انہیں کیسے روکا جا سکتا ہے، انہوں نے کہااگر میں دلتوں کے خلاف ہو رہی زیادتیوں کو لے کر اپنی بات ہی ایوان میں نہیں رکھ سکتی تو مجھے اس ایوان میں بنے رہنے کا اخلاقی حق بھی نہیں ہے۔مایاوتی نے کہا کہ دلتوں اور چھوٹے طبقوں کے لوگوں پر مسلسل ظلم ہو رہا ہے، سہارنپور میں دلتوں پر بڑے پیمانے پر ظلم و ستم ہواہے ،گجرات کے اناﺅ میں دلتوں پر ظلم ہوا، مجھے شبیرپور میں ہیلی کاپٹر سے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ مجھے سڑک کے راستے جانا پڑا، جب میں گاو¿ں پہنچی تو ڈی ایم اور ایس پی غائب تھے، میں نے وہاں کوئی ایسی بات نہیں کہی جس سے دوفرقوں کے درمیان جنگ ہو جائے،یوپی میں ،جنگل راج اور غنڈہ گردی کا قانون ہے ، ہمیں متاثرین کی مدد کے لئے بھی انتظامیہ سے اجازت لینی پڑی تھی۔