ممبئی(ملت ٹائمز)
شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے آج کہا کہ چین کو اکسانے سے پہلے حکومت کو ملک کی دفاعی تیاریوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ اتحادی بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ کوئی جھوٹے وعدے کرکے الیکشن جیت سکتا ہے لیکن خود کی تعریف کے ذریعے جنگ نہیں جیتی جا سکتی ہے۔ شیوسینا نے ڈو?لام کو لے کر وزیر اعظم پر خاموش رہنے کا الزام لگایا۔
ٹھاکرے نے شیوسینا کے ترجمان اخبار ‘سامنا’ کو دیے گئے انٹرویو کے آخری حصے میں کہا، ‘پاکستان اور چین کا خطرہ حال میں بڑھا ہے اور ہمارے پاس ان سے لڑنے کے لئے کافی گولہ بارود نہیں ہے۔ تب اس مضبوط حکومت نے تین سالوں میں کیا کیا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘جب ہم چین سے کہتے ہیں کہ موجودہ ہندوستان 1962 کے ہندوستان سے مختلف ہے تو اپنا منہ کھولنے سے پہلے ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے پاس کس قسم کا گولہ بارود ہے۔
انہوں نے کہا، ‘کوئی فرضی وعدوں اورخود کی تعریف سے الیکشن جیت سکتا ہے، لیکن جنگ نہیں۔’ ٹھاکرے کی پارٹی شیوسینا مرکز اور مہاراشٹر میں بی جے پی قیادت این ڈی اے حکومت کی اتحادی پارٹی ہے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ حکومت بڑی تعداد میں روزگار پیدا کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘نوٹ بندی کے بعد گزشتہ چار ماہ میں 15 سے 16 لاکھ لوگوں نے روزگار گنوائے ہیں اور مستقبل میں صورت حال اور بگڑے گی۔’ ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی فتح کے بارے میں پوچھے جانے پر شیوسینا صدر نے کہا کہ یہ صرف مہاراشٹر میں ہوا ہے اور گوا اور پنجاب جیسی ریاستوں میں پارٹی نے اچھی کارکردگی نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘گوا میں سونا جی جیسے کانگریس کے کسی بھی اعلیٰ لیڈر نے تشہیر نہیں کی جبکہ وزیر اعظم مودی نے اپنی پارٹی کے لیے تشہیر کی۔ کانگریس نے کسی بڑے چہرے کو بھی سامنے نہیں رکھا تھا، لیکن بی جے پی سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ پنجاب میں پارٹی (بی جے پی) کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔(بشکریہ نیوز 18 اردو)