بہار کے بعد اب یوپی میں بی جے پی کا آپریشن ایس پی،بی ایس پی دونوں پارٹیوں کے ممکنہ اتحادکوروکنے کی ہرممکن کوشش

لکھنو(ملت ٹائمزایجنسیاں)
بہار میں قلعہ فتح کرنے کے بعد اب بی جے پی کا اگلا نشانہ یوپی ہوگا۔یوپی میں اپوزیشن کے ممکنہ مہاگٹھ بندھن کومنہدم کرنااب بی جے پی کی ترجیح ہے۔نتیش کمارکی حلف برداری کی تقریب کے فوراََبعدیوپی کے وزیراوربڑے لیڈرسددھارتھناتھ سنگھ نے ٹویٹ کرکے اس کا اشارہ کر دیاہے۔اپوزیشن کے دو بڑے سورما¶ں اکھلیش یادو اور مایاوتی کوکمزور کرنے میں بی جے پی کوئی کسرنہیں چھوڑے گی۔ویسے بھی ایس پی اور بی ایس پی دونوں ہی اپنی اندرونی مسائل سے دوچارہیں۔ایسے میں بی جے پی کاکام آسان ہوسکتاہے۔بی جے پی کی پہلی کوشش ہوگی کہ دونوں کااتحادہوہی ناپائے۔اگراتحاد ہوتا بھی ہے تو دونوں جماعتوں کو اتنا کمزور کر دیا جائے کہ وہ بے اثر رہیں۔اس سیاسی آپریشن میں سی بی آئی کا بھی کردارہوسکتاہے۔اکھلیش حکومت کے کئی کاموں کی سی بی آئی جانچ کی سفارش یوگی آدتیہ ناتھ کرچکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی آمدنی سے زیادہ جائیدادکے معاملے بھی چل رہے ہیں۔یادگاری گھوٹالے میں مایاوتی کے پرانے سپہ سالارنسیم الدین کی جانچ جاری ہے۔مایاوتی سے الگ ہو چکے لوگ ان مشکلات بڑھائیں گے، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔یادوسنگھ کیس ایس پی اور بی ایس پی دونوں پر بھاری پڑ سکتا ہے۔یوپی بی جے پی کے جنرل سکریٹری وجے بہادر پاٹھک نے کہاکہ اتحادکاانجام براہوتاہے۔جہاں تک سی بی آئی کی بات ہے توقانون اپنا کام کرے گا، اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔