نئی دہلی(ملت ٹائمز)
تین طلاق پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے طلاق ثلاثہ پر چھ ماہ کیلئے پابندی عائد کردی ہے اور حکومت سے کہاکہ وہ پارلیمنٹ میں چھ ماہ کے اندر قانون بنائے ،پانچ ججز پر مشتمل بینچ نے صاف طور پر یہ بھی واضح کردیاہے کہ یہ مسلمانوں کا مذہبی معاملہ ہے ،عدالت اس میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتی ہے ،سپریم کورٹ نے حکومت سے کہاہے کہ وہ اس معاملے پر کوئی قانون بنائے۔
سپریم کورٹ کے تین ججز نے طلاق ثلاثہ کوغیر قانونی کہاہے
سپریم کورٹ کے فیصلے پر ڈاکٹر یاسر ندیم الواجوادی نے اپنا تبصرہ کرتے ہوئے لکھاہے کہ یہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں ہے تین طلاق پر پابندی عائد کرکے مذہب میں مداخلت کا دروازہ کھل گیا ہے ۔
وہیں نیشنل میڈیا میں اس پر کچھ اس اندازہ سے تبصرہ کیا جارہاہے کہ کورٹ نے حکومت کے پالے میں گیند پھینک دیاہے اور خود اس میں کوئی مداخلت نہیں کی ہے۔