کیرانہ (ملت ٹائمزعامر ظفر‘
مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کرنے والے بی جے پی لیڈروں میں ایک نام حکم سنگھ کا بھی ہے جو اترپردیش میں کیرانہ سے ایم پی ہیں ،آج انہوں نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں ریپ اور عصمت دری کے واقعات صرف مسلم نوجوان انجام دیتے ہیں ۔
فرسٹ پوسٹ کی رپوٹ کے مطابق حکم سنگھ نے کہاکہ جب بھی کوئی ریپ کا کوئی واقعہ پیش آتاہے تو اس میںاقلیتی طبقہ کا نوجوان ملوث ہوتاہے ایسالگتاہے کہ انہیں کوئی سمجھانے والا نہیں ہے ،انہوں نے کہاکہ اب مرکز اور ریاست دونوں جگہ ہماری سرکار ہے انہیں ایسے گھناﺅنے کاموں کے انجام دینے کیلئے میں ڈرنا
چاہیئے ،یہ سب نہیں چلے گا۔
واضح رہے کہ ہندوستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں ریپ کے واقعا سب سے زیادہ ہوتے ہیں ،عالمی کرائم بیورو کی رپوٹ کے مطابق ہر تیس سیکنڈ پر ہندوستان میں ایک ریپ کا واقعہ پیش آتاہے ،نیز ریپ کے واقعات 99 فیصد سے زائد ہندو کمیونٹی کے درمیان پائے جاتے ہیں،ہندوستان کی تاریخ میں سب سے مشہور ریپ حادثہ 2012 کا ہے جس میں پانچ لڑکوں نے چلتی بس میں ایک طالبہ کے ساتھ ریپ کیاتھا ،اتفاق سے اس حادثہ کے بھی سبھی مجرم غیر مسلم ہیں سوائے ایک نابالغ بچہ کے جس کی شناخت محمد افروز کے طور پر ہوئی تھی ۔