کیرلامیں دوروزہ بین الاقوامی خواتین سمینار اختتام پذیر،ہندوستان سمیت متعدد ممالک سے خواتین کی شرکت

مختلف شعبہائے حیات میں خواتین کی خدمات کا اعتراف
مکمل حقوق دیکر انصاف ومساوات پر مبنی سماج کی تشکیل کا مطالب

آخری سیشن آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم خطاب کرتے ہوئے

کالی کٹ سے شمس تبریز قاسمی کی رپوٹ
(ملت ٹائمز)
انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیر اہتمام نیشنل وویمن فرنٹ کے اشتراک سے کالی کٹ میں منعقد ہونے والی دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس آج اختتام پذیر ہوگئی ،کانفرنس کا عنوان تھا ”انسانی معاشرہ کی تعمیر میں خواتین کا کردار“کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی تھی اور سوسائٹی میں خواتین کے رول پر انہوں نے تفصیلی خطاب کیاتھا ۔ہم آپ کو بتادیں کہ 23/24 ستمبر کو ریاست کیرالامیں منعقد ہونی والی یہ دوروزہ عالمی کانفرنس افتتاحی اور اختتامی سیشن کے علاوہ کل سات نشستوں پر مشتمل تھی جس میں ہندوستان سمیت دنیا بھر سے تشریف لائیں دانشوران خواتین نے مختلف عناوین پر اپنا قیمتی مقالہ پیش کیا اور کالی کٹ واطراف کی خواتین نے بڑی تعدادمیں استفادہ کیا ۔
اختتامی سیشن میں افریقہ سے تشریف لائیں ڈاکٹر سید النساءسید ہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے افریقہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہاں زندگی کے تمام شعبہائے حیات میں خواتین کو 50 فیصد نمائندگی حاصل ہے ،سرکاری ملازمت اور سیاست میں بھی خواتین کی نمائندگی برابر کی ہے ۔ آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے اختتامی اجلاس میں تمام شرکاء،مہمانان کرام نیشنل وویمن فرنٹ کی تمام ٹیم کا بہترین انتظام اور مثالی میزبانی کیلئے شکریہ اداکیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ سمینار میں پیش کئے گئے تمام مقالات انتہائی اہم ہیں جسے کتابی شکل میں شائع کیا جائے گا ،انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس کی خاص بات یہ رہی کہ سابق نائب صدر جمہوریہ جناب حامدانصاری نے بھی شرکت کی اور افتتاحی سیشن میں شروع سے اخیر تک موجود رہے ،انہوں نے کہاکہ ہم خیر امت ہیں اور قرآ ن وحدیث میں جگہ جگہ خواتین کے حقوق بیان کے گئے ہیں ،اسلام واحد مذہب ہے جس نے خواتین کو سماج میں باوقار مقام عطا کیا ہے ،ہم اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا شروع کردیں گے تو خواتین کے مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے ۔
پروگرام کے کوڈینٹر پروفیسر پی کویا اور اے اے وہا ب نے بھی اس اہم ترین سمینار کے انعقاد کیلئے آئی او ایس کا شکریہ اداکیا اور اسے مثالی پروگرام کہا۔علاوہ ازیں اختتامی سیشن میں اے ایل ولایت اللہ ۔این پی چیک۔اے سیجیون۔کے ایم وہاب۔ ساجن شیرین ،پروفیسر شرمین اسلام ڈھاکہ اور پروفیسر نسیمہ سحر نے خطاب کیا اور کانفرنس کو اہم ترین قراردیتے ہوئے آئی او ایس کی خدمات کو سراہا ۔
ؒکانفرنس کے اختتام پر 8 نکاتی قرارد بھی پاس کی گئی جس میں شرکاءکے اتفاق رائے سے کہاگیا کہ مختلف شعبوں میں خواتین کی خدمات کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ اکثریت ایسی خواتین کی ہیں جنہیں مختلف سہولیات سے محروم رکھاگیاہے ،لہذا یہ دوروزہ کانفرنس سبھی لوگوں سے یہ امید کرتی ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ تعاون کریں کہ تاکہ وہ منصفانہ اور خوشحال زندگی گزارسکیںاور ایک ایسا سماج تشکیل پائے جس میںسچائی اور انصاف ومساوات کی بالادستی ہو ۔قرارداد میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ مسلم خواتین کی تعلیم کے ذرائع فراہم کئے جائیں جس میں مردوں اور عورتوں کے ساتھ ناانصافی کو ختم کیا جاسکے جو کئی دہائیوں سے مسلم سماج میں داخل ہے ۔قرارداد میں یہ بھی کہاگہ اسلام میں خواتین کو سب سے زیادہ حقوق دیئے گئے ہیں کہ لیکن عملی طور پر اس کا مظاہر ہ نہیں ہورہاہے اس لئے مسلم سماج اس جانب توجہ دے اور خواتین کو مکمل حقوق فراہم کرے ۔قرارداد میں بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 1995 میں ہوئے بیجنگ اعلامیہ ،1952 میں ریو اعلامیہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1325میں کئے گئے وعدوں کوعملی جامہ پہنائے جس کے تحت خواتین کی تعلیم ،ان کے ماحول کی حفاظت ،عوامی صحت ،ان کی زندگی کی بہتری اور امن وخوشحالی کا فروغ شامل ہے ۔قرارد میں یہ بھی کہاگیا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر مسلم خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کیلئے ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے ان کے حق میں ماحول سازگار ہوسکے ۔قرارداد میں آئی او ایس نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کالی کٹ میں حضرت عائشہ لائبریری اور جینڈر اسٹڈیز مرکز قائم کیا جائے گا تاکہ جس مقصد کیلئے یہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی گئی ہے اس کی تکمیل ہوسکے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ افتتاحی اور اختتامی سیشن کے علاوہ یہ کانفرنس کل9 نشستو ں پر محیط تھی ، پہلے بزنس سیشن کا عنوان تھا زمانہ نبوت میں خواتین کی حیثیت ۔ اس سیشن میں محترمہ شرمین اسلام اسسٹنٹ پروفیسر ایسٹرن یونیورسیٹی ڈھاکہ بنگلہ دیش ۔ ڈاکٹر نجم السحر پروفیسر برائے اسلامیات جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی۔محترمہ ذیشان سحر لکچرر شعبہ اسلامیات مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسیٹی حیدر آباداور محترمہ وحید جاسمین نے مختلف ذیلی موضوعات پر اپنا مقالہ پیش کیا ۔پروفیسر محسن عثمانی نے اس سیشن کی صدارات کا فریضہ انجام دیا ۔ 23 ستمبر کو منعقد ہونے والے دوسرے بزنس سیشن کا عنوان تھا ،انتخابی سیاست میں خواتین کی حصہ داری ۔اس سیشن میں پروفیسر عرشی خان شعبہ سیاسیات علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی ۔شیخ نظام الدین رکن جنر ل اسمبلی آئی او ایس اور جناب تینوج جون نے مختلف موضوعات پر اپنا مقالہ پیش کیا جبکہ محترمہ صالحہ الپٹی نے صدارت کا فریضہ انجام دیا ۔اسی دن منعقد ہونے والے تیسرے بزنس سیشن کا عنوان تھا ” اقتصادی ترقی میں مسلم خواتین کا کردار“اس سیشن میں ڈاکٹر ملک بی مسٹری اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ معاشیات پونا کالج آف آرٹس سائنس اینڈ کامرس پونا۔ پروفیسر محترمہ حسینہ حاشیہ پروفیسربرائے شعبہ جغرافیہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی ۔ محترمہ فدا لبنانا اے اور محترمہ شاہین نے متعدد ذیلی عناوین پر اپنا مقالہ پیش کیا ۔جبکہ محترمہ جمیلہ پی کے نے اس سیشن کی صدارت کا فریضہ انجام دیا ۔
24 ستمبر کو ہوٹل اسپین میں منعقدہ چوتھے بزنس سیشن کا عنوان تھا ”میڈیا میں خواتین کا کردار“ محترمہ سید النساءسید بانیہ افریکن وویمن فیتھ آف نیٹ ورک دربن ۔ محترمہ ہبا نبیحہ ۔ محترمہ مصباح رشید ی ریسرچ اسکالر شعبہ سیاسیات جواہر لال نہرو یونیورسیٹی دہلی اورمحترمہ امبیکا پی نے متعدد ذیلی عناوین پر اپنا مقالہ پیش کیا جبکہ ایڈووکیٹ شہبانا زیاد اینارکلم نے اس سیشن کی صدارت کا فریضہ انجام دیا ۔پانچویں سیشن کا عنوان ”تعلیم ،مذہب اور سیکولرزم“ تھا اس سیشن میں پروفیسر مظفرعالم شعبہ عرب اسٹڈیز ی ایف ایل یونیورسیٹی حیدرآباد ۔ محترمہ ناز خیر ماہر تعلیم دہلی۔ ڈاکٹر محمد شبیب کیرالا ۔ ڈاکٹر عائشہ شہنا ز فاطمہ استاذ جے این یو نئی دہلی ۔محترمہ روشن جبین کیرالااورمحترمہ جسینہ کے کیرالا نے اپنا مقالہ پیش کیا جبکہ ڈاکٹر کے ایم محمدنے اس سیشن کی صدارت کا فریضہ انجام دیا ۔چھٹے سیشن کا عنوان تھا ” مسلم ممالک میں خواتین کا مقام “ اس سیشن میں خواجہ عبد المنتقم سابق ڈائریکٹر لیجسلیٹو کونسل حکومت ہند ۔ پروفیسر محسن عثمانی سابق پروفیسر شعبہ عربی ای ایف ایل یونیورسیٹی حیدرآباد۔ ڈاکٹر نسیمہ حسن ریسرچ اسکالر بی آئی آئی ٹی بنگلہ دیش ۔ ڈاکٹر عظمی ناہید صدر آئی آئی ڈبلیو اے ممبئی ۔ محمد انصار اور ڈاکٹر فیضان قادر نے اپنا مقالہ پیش کیا ۔ اس سیشن کی صدارت پروفیسر اشتیاق دانش فائنینس سکریٹری آئی او ایس نے کی ۔ساتویں سیشن کا عنوان تھا ”مسلم دنیا میں قانون سے وابستہ خواتین “ اس سیشن میں ڈاکٹر شرمین اسلام اسسٹنٹ پروفیسر ایسٹریونیورسیٹی ڈھاکہ بنگلہ دیش۔ جناب محمد ارشاد۔ایڈوکیٹ احمد فیاض سی ۔محترمہ جاسمین بشیر ۔محترمہ صدف فاطمہ علی گڑھ نے اپنا مقالہ پیش کیا ۔ پروفیسر افضل وانی نے اس سیشن کی صدارت کا فریضہ انجام دیا ۔
واضح رہے کہ 23 ستمبر کو اس بین الاقوامی سمینار کا انعقاد کالی کٹ کے نالندہ آڈیٹوریم میں عمل میں آیا جبکہ 24 ستمبر کو اس سمینار کا انعقاد ہوٹل اسپین میں عمل میں آیا ،سمینار میں ہندوستان سمیت متعدد ممالک سے جہاں اسکالرس اور خواتین دانشواران نے شرکت کی اور اپنا مقالہ پیش کیا وہیںبڑی تعداد میں کالی کٹ واطراف کی دانشوران خواتین نے شرکت کرکے سمینار سے بھر پور استفاد ہ کیا اور اس طرح کے سمینار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں اس کے انعقاد کی وکالت کی ۔