بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینا ناقابل قبول ہے:محمود عباس

بیت المقدس(ایجنسیاں)
فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے فیصلے سے وائٹ ہاوس خطے کے لیے امن کی کوششوں کو خطرے میں ڈال دے گا۔
عرب مٰیڈیا کے مطابق محمود عباس کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافے کے طور پر قبول کرنا یا بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کے حوالے سے کوئی قدم خطے میں امن کے مستقبل کے لیے خطرات بڑھیں گی اور یہ ناقابل قبول ہے۔
واضح رہے کہ امریکی عہدیداروں نے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ہفتے یروشلم کو اسرائیل کے دارالخلافہ کے طور پر قبول کرسکتے ہیں جس سے امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے ان کے ممکنہ فیصلے کی تاخیر کا اثر زائل ہوگا۔
دوسری جانب اسرائیل بیت المقدس کو اپنا دارالخلافہ قرار دیتا ہے لیکن عالمی برادری کا موقف ہے کہ شہر کی شناخت کا معاملہ امن مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے جبکہ فلطسین اسرائیل کے قبضے کو غیرقانونی قرار دیتا ہے۔