اگر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت بنایاگیا تو ترکی سفارتی تعلقات ختم کرنے کے ساتھ بیت المقدس کے تحفظ کیلئے کسی بھی کاروائی سے گریز نہیں کرے گا :طیب اردگان

انقرہ(ایجنسیاں)
یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت بنائے جانے کے اعلان کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیاہے ،تی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق واضح طور پر انہوں نے کہاہے کہ اگر یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان حد فاصل ثابت ہوگی ،سفارتی تعلقات ختم کرلئے جائیں گے اور مستقبل میں اسرائیل کے خلاف ترکی کوئی بھی بڑا قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرے گا ۔
دوسری جانب ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کا فیصلہ خطرناک ہو گا۔ یہ فیصلہ عالمی معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کی تاریخی اور مذہبی تشخص کے خلاف فیصلہ کیا جا رہا ہے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ کے مخدوش امن و امان کو زیادہ خراب کر دے گا اور انتشار اور نئے جھگڑے شروع کر دے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی انتظامیہ یہ پ±ر آفت فیصلہ نہیں کرے گی۔
صدارتی ترجمان نے کہا کہ بیت المقدس اور حرم شریف کی حفاظت ایک حساس معاملہ ہے۔واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کریں گے۔
حال ہی میں جاری ان کوششوں کی کئی عالمی طاقتوں نے مخالفت کی ہے جن میں ترکی اور عرب لیگ بھی شامل ہے جبکہ اسرائیل اپنا اصل دارالحکومت بیت المقدس کو گردانتا آیا ہے۔ دنیا اس کی مخالف کرتی آئی ہے اور معاملات کو فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا جاتا رہا ہے۔