توہین رسالت پر پاکستان عدلیہ کا موقف سخت ،کہا ایسے مجرم کسی بھی صورت معافی کے مستحق نہیں

اسلام آباد۔22دسمبر(ایجنسیاں ملت ٹائمز)
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرتکب کسی صورت معافی کے مستحق نہیں ہیں، معاشرہ تباہ نہیں ہونے دیں گے۔
سوشل میڈیا پر توہین رسالت عملدارآمد کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، دورانِ سماعت ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا کہ توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرتکب کسی صورت معافی کے مستحق نہیں ہیں ،معاشرے کو تباہ ہونے نہیں دوں گا،بلاوجہ توہین رسالت کا الزام لگانے والا بھی توہین رسالت کا مرتکب ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے رواں سال 31 مارچ کو فیصلہ جاری کیا تھا۔ اس فیصلے میں حکومت کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کرے اور جن بلاگرز پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کا الزام ہے اور وہ بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں انہیں پاکستان واپس لا کر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں حکومت کو ایف آئی اے سائبر کرائم ایکٹ میں ترامیم شامل کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔15 دسمبر کو کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکومت کو 31 مارچ کے فیصلے پر 22 دسمبر تک عملدرآمد کا حکم دیا اور کہا تھا کہ حکم عدولی پر وزیر اعظم اور وزرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔