مدارس کے50ہزاراساتذہ کو نہیں مل رہی ہے تنخواہ ،مرکزی اسکیم کے تحت چلنے والے ملک کی 16 ریاستوں کے مدارس شدید متاثر

نئی دہلی۔25دسمبر
مرکزی اسکیم کے تحت رجسٹرڈ مدارس میں زیر ملازمت 50 ہزار اساتذہ کو تنخواہ نہیں مل رہی ہے ، جس کی وجہ سے اساتذہ کو اب نوکری چھوڑنی پڑ رہی ہے۔ مودی حکومت گزشتہ دو سالوں سے مختص فنڈ جاری نہیں کررہی ہے ، جس کی وجہ سے ملک کی 16 ریاستوں کے مدارس متاثر ہوئے ہیں۔ ان ریاستوں میں مدارس میں معیاری تعلیم مہیا کرنے والی مرکزی اسکیم ایس پی کیو ای ایم ) کے تحت اساتذہ کی تقرری کی گئی تھی۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اس اسکیم کے تحت گریجویٹ اساتذہ کو چھ ہزار روپے اور پوسٹ گریجویٹ اساتذہ کو 12 ہزار روپے کی ادائیگی مرکزی حکومت کی جانب سے کی جاتی ہے۔ یہ رقم ان کی مجموعی تنخواہ کا بالترتیب 75 اور 80 فیصد ہے۔ باقی ماندہ رقم کی ادائیگی متعلقہ ریاستی حکومتیں کرتی ہیں۔ ایسے میں مرکزسے فنڈ نہیں ملنے کی وجہ سے اس اسکیم کے تحت ا?نے والے مدارس میں اساتذہ وک تنخواہیں نہیں مل پارہی ہیں۔
اکھل بھارتیہ مدرسہ آدھونیکی کرن سکشا سنگھ کے صدر مسلم رضا خان کے مطابق ہندوستان میں مجموعی طور پر 18 ہزار مدارس ہیں ، جن میں نصف سے زائد صرف اترپردیش میں ہی ہیں ، یہاں تقریبا 25 ہزار استاتذہ ہیں۔ 16 ریاستوں کے مدارس کے اساتذہ کو مرکزی اسکیم کے تحت ملنے والی رقم کی گزشتہ دو سالوں سے ادائیگی نہیں ہوئی ، کچھ ریاستوں میں تو تین تین سال سے انہیں تنخواہ نہیں ملی ہے ، اس لئے ہم لوگ ا?ٹھ جنوری کو لکھنو میں مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اترپردیش مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار راہل گپتا نے بھی مرکزی فنڈ کی ادائیگی نہیں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سال 2016-17 کیلئے 296.31 کروڑ روپے جاری نہیں کئے جبکہ سال 2017-18 کیلئے بھی ابھی تک کوئی امدادی رقم مہیا نہیں کرائی گئی ہے۔ خیال رہے کہ مدارس میں اچھی تعلیم مہیا کرانے کے مقصد سے 2008-09 میں خصوصی اسکیم بنائی گئی تھی۔ اس کے تحت اساتذہ کی تنخواہ کو اہم حصہ مرکز کی جانب سے دیا جاتا ہے۔