انقرہ۔22جنوری(ملت ٹائمزایجنسیاں)
ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنی فوج میدان میں اتار دی ہے اور امریکہ کو ایسی دھمکی دے ڈالی ہے کہ جس کا کوئی اور ملک تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ڈیلی ا سٹار کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردگان نے اپنی فوجیں شام میں داخل کر دی ہیں جو سرحدی علاقوں سے کرد جنگجوں کا خاتمہ کریں گی۔ کرد جنگجو شام کی جنگ میں امریکہ کے اتحادی ہیں لیکن ترکی انہیں اپنے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔ ترکی میں ہونے والی دہشت گردی کی بیشتر کارروائیوں کا ذمہ دار انہیں ہی قرار دیتا ہے۔
شام میں فوج داخل کرنے کے بعد ترک صدر نے امریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہمارا صبر اور مت آزماﺅ، ہمیں مزید اشتعال مت دلاﺅ اس سے زیادہ ہم برداشت نہیں کریں گے۔“صوبہ بصرہ میں وویمنز کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ”امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات نے ہی ہمیں شام کے شہر عفرین پر حملہ کرنے پر مجبور کیا۔میں نے اس حوالے سے باراک اوباما سے بھی بات کی تھی لیکن بدقسمتی سے ان کی طرف سے کوئی جواب نہ آیا۔ میں نے انہیں کہا تھا کہ ہم کسی رات غیرمتوقع طور پر حملہ کریں گے۔ ہم نے اتنے سال انتظار کیا لیکن اب اور صبر نہیں کر سکتے۔اب اگر شام کے بارڈر پر تعینات ترک فوج پر حملہ ہوا تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔“ رپورٹ کے مطابق ترک صدر نے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ترک کے بارڈر کے ساتھ شام کے اندر 30کلومیٹر تک ’سیف زون‘ بنائیں اور اس علاقے سے کردجنگجوں کا خاتمہ کریں۔ترک فوج کا شام کے اندر ’آلیو برانچ‘ (Olive Branch)کے نام سے یہ آپریشن جاری ہے۔
ملت ٹائمز ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے، اسے مضبوط میڈیا ہاوس بنانے اور ہر طرح کے دباو سے آزاد رکھنے کیلئے مالی امداد کیجئے





