شام میں جاری قتل عام کے خلاف دیوبند سراپا احتجاج ،عالمی برادری سے مداخلت کرکے اسد حکومت کو برطفر کرنے کا مطالبہ

دیوبند 5مارچ (ملت ٹائمز رضوان سلمانی)
شام مےں چل رہے انسانی قتل عام کے خلاف آج ہندوستان کے مشہور تارےخی وعلمی شہر دےوبند سے مختلف تنظےموں اور سماجی وملی افراد نے مل کر آواز اٹھائی غوطہ نامی شامی شہر مےں گذشتہ اےک ہفتہ سے جس طرح سےکڑوں معصوم بچوں کو زہرےلی گےس پھےنک کر موت کے گھاٹ اتار دےا گےا اور خواتےن و بے قصور انسانوں کو بم کے ذرےعہ ہلاک کردےا گےا اس کے خلاف دےوبند کی مشہور تنظےم ابناءمدارس اسلامےہ دےوبند کی اپےل پر شہر کی مختلف انصاف پسند جماعتوں اور سماجی شخصےات نے زبردست احتجاج کےا احتجاج مےں ہزاروں لوگ اپنے ہاتھوں مےں مختلف قسم کی تختےاں لئے ہوئے تھے جن پر روس مرداباد ،شام مرداباد ،اےران مرداباد ،اےرانی سفارت خانہ بند کرو،روسی سفےر کو واپس کرو ،بشار الاسد مرداباد جےسے سےکڑوں نعرے درج تھے ۔انگرےزی ،عربی اور اردو مےں فلک شگاف دےوبند نعروں سے آج دےوبندکی فضا گونج اٹھی انسانےت کی بقا اور انسانی اقدار کی حفاظت کے لئے دےوبند کی عوام نے مسلک ومذہب کی رعاےت کئے بغےر مظلوم شامی عوام کی حماےت مےں نعرے لگائے اور حکومت ہند سے مطالبہ کےا کہ وہ ان ممالک سے تعلقات ختم کرے جو ممالک اس ظلم وستم مےں روسی صدر کے ساتھ کھڑے ہےں ۔دےوبند کے سرسٹہ چوک سے جاری اس احتجاج کو تنظےم ابناءمدارس اسلامےہ دےوبند ،القرےش اےجوکےشنل اکےڈمی ،مرحبا ٹرسٹ،مجلس اتحاد ملت ،ےونائٹےڈ اگےنسٹ ہےٹ،سہارا وےلفےئر ٹرسٹ کے بےنر تلے منعقد کےا گےا ہے ۔جو خانقاہ پولیس چوکی پر جاکر ختم ہوگےا اس موقع پر مولانا ندےم الواجدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا ےہ احتجاج تارےخ کے صفحات پر سنہرے لفظوں مےں درج کےا جائے گا کےونکہ آپ لوگوں نے ظلم کے خلاف بلا تفرےق مذہب وملت متحد ہوکر آواز اٹھائی ہے اور پوری دنےا کو ےہ احساس دلاےا ہے کہ دےوبند کی تارےخی سرزمےن ہر دور مےں انسانےت پر ہونے والے ظلم وستم کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے اور اٹھاتی رہے گی انہوں نے بتاےا کہ گذشتہ سات سالوں سے شام کے مختلف علاقوں مےں عالمی طاقتےں ہتھےاروں کے دم پر نسل کشی کررہی ہےں جن مےں روس اےران شامی صدر ،بشار الاسد کے ساتھ مل کر معصوم انسانوں کو زودوکوب کررہے ہےں انہوں نے اس مسئلہ پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقےد کا نشانہ بناےا اور ان سے ےہ اپےل کی کہ علی الفور مسئلہ شام کو حل کرانے کے لئے اپنے اپنے سطح پر کوششےں کرےں ۔اس موقع پر تنظےم ابناءمدارس اسلامےہ کے رکن مولانا مہدی حسن عےنی قاسمی نے کہا کہ ہندوستان عالمی پاور بننا چاہتا ہے لیکن دنےا مےں چل رہے قتل عام کے خلاف اپنی رواےات اور اقدار کی رعاےت نہےں کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ روس ،شام اور اےران سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائےں صدر جمہورےہ ہند ،وزےر اعظم ہند اور وزےر خارجہ اپنے سطح پر احتجاج درج کرائےں۔اقوام متحدہ مےں مسئلہ شام کو حل کرانے کے لئے رےفرنڈم کا مطالبہ کرےں نےز شام مےں جاری نسل کشی کے خلاف دنےا کی سبھی طاقتوں کو متحد کرکے شامی صدر بشار الاسد اور روسی صدر پوتن پر دباﺅ بنائےں تاکہ وہ اپنی افواج کو واپس بلائےں ۔اس موقع پر تنظےم ابناءمدارس اسلامےہ کے رکن مولانا محمود الرحمن قاسمی نے کہا کہ آج کا ےہ احتجاج بلا تفرےق مذہب وملت ہے جس مےں بڑی تعداد مےں دےوبند کے غےور غےر مسلم نوجوان ساتھی بھی ذمہ دار ہوئے ہےں ہم انہےں سلام پےش کرتے ہےں اور ان کے اس اتحاد کو انسانےت کے تحفظ کے لئے نےک فال سمجھتے ہےں ۔انہوں نے بتاےا کہ تنظےم ابناءمدارس اسلامےہ مسئلہ شام کو لیکر ملک کے مختلف خطوں سے مختلف تنظےموں کے ساتھ مل کر آواز اٹھاتی رہے گی جب تک شام مےں انصاف کاقےا م عمل مےں نا آئے ۔مجلس اتحاد ملت کے جنرل سکرےٹری نے کہا کہ ہماری آواز پرعوام الناس کا اتنی تعداد جمع ہونا اس بات کی دلےل ہے کہ ہندوستانی عوام انسانےت کے علمبردار ہےں اور وہ انسانی اقدار کے تحفظ کے لئے ہمےشہ تن من دھن قربان کرنے کو تےار ہےں ہم مطالبہ کرتے ہےں کہ ان ظالم ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائےں ۔اس موقع پر القرےشن اےجوکےشنل اکےڈمی دےوبند کے صدر اور مرحبا ٹرسٹ دےوبند کے چےئرمےن اسماعےل قرےشی اور مہتاب عالم قاسمی نے مشترکہ طور پر مظاہرہ مےں شرےک ہونے والے افراد کا شکرےہ ادا کےا ۔اس موقع پر مظاہرےن نے صدر جمہورےہ ہند کے نام تحصےل دار دےوبند کے ذرےعہ اےک مکتوب ارسال بھی ارسال کےا جس مےں مطالبہ کےا گےا ہے کہ غوطہ نامی شر مےں انسانےت کی نسل کشی کے خلاف ہندوستان اپنے موقف کو واضح کرے اور انصاف کے لئے اٹھنے والی اس آواز پر لبےک کہتے ہوئے قاتلوں سے تمام تر تعلقات ختم کرے ۔مکتوب مےں ےہ بھی لکھا گےا ہے کہ قتل عام کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ مےں رےفرنڈم کرائے نےز انسانی حقوق کی بازےابی کے لئے مختلف عالمی طاقتوں پر دباﺅ بنائے ۔اس موقع پرمحمداعظم قاسمی ،محمد فےصل حمےد ،محمد وقار صدےقی،ناصر الدےن ،محمد حےدر ،محمد جمال الدےن ،سعد صدےقی ،صائم صدےقی ،سےد سمےع ،ناصر انصاری،مولانا ناصر الدےن قاسمی ،کلدےپ لہری، شہر اور مدارس اسلامےہ کے ہزاروں طلبہ اور عوام موجود رہے ۔