لکھنو۔9مارچ(ملت ٹائمز)
اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کی شکایت پر آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی کے خلاف حضرت گنج پولس نے ملک سے غداری ، فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے اور دیگر الزاموں کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ واضح رہے کہ رضوی نے رپورٹ درج نہ ہونے پر ایس ایس پی کو تحریر دی تھی جس کے بعد پولس نے کارروائی کی ہے۔ انسپکٹر آنند کمار شاہی نے بتایا کہ وسیم رضوی نے حیدرآباد کی میٹنگ میں مولانا سجاد نعمانی کے اشتعال انگیز بیان کی سی ڈی کے ساتھ تحریر ایس ایس پی کو سونپی تھی۔ اس میں مولانا کے خلاف ملک سے غداری، فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے، سماجی رہنما کی بے عزتی ان کے کاموں میں رخنہ ڈالنے اور دیگر دفعات کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔ رضوی کا الزام ہے کہ ۹فروری کو حیدآباد میں مسلم پرسنل لاءبورڈ کی میٹنگ میں مولانا نعمانی نے تقریر میں اشتعال انگیز لفظوں کا استعمال کیا تھا۔ تقریر ایک نیوز چینل پر نشر بھی کی گئی تھی اس کا پورے ملک کے مسلمانوں پر اثر پڑا ہے۔ رضوی کے مطابق اس معاملے میں انہوںنے 13فروری کو حضرت گنج کوتوالی میں رپورٹ درج کرانے کے لیے تحریر دی تھی لیکن پولس نے معاملہ حیدرآباد کا اور ثبوت پیش نہ کرنے پر اعتراض کرکے رپورٹ درج نہیں کی تھی۔
دوسری طرف عوام میں اس ایف آئی آر کے خلاف شدید غم وغصہ ہے اور مولانا سلمان ندوی کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا جارہاہے کیوں کہ انہوں نے ہی انڈیا ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے مولانا کی ویڈیو کلپ دکھاتے ہوئے کاروائی کرنے کا مطالبہ کیاتھا ۔مسلم یوتھ منچ کے جنرل سکریٹری ایس ایم وصی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس پورے معاملے کیلئے مولانا سلمان ندوی ذمہ دارہیں اور انہوں نے امت کو ایک نئی پریشانی میں ڈ النے کا کام کیاہے ، وہ اگر ویڈیو نہیں دیکھاتے تو ایسا نہیں ہوتا۔حماد شیخ نے بھی مولانا ندوی کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ تمام مذاہب کے متحد کرنے کا خوب دیکھنے والے عالم دین مسلمانوں کو آپس میں لڑانے اور جاسوسی کرنے کاکام کررہے ہیں ۔
واضح رہے کہ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی جس ویڈیو کو بنیاد بناکر غداری کا مقدمہ درج کیا گیاہے وہ ناگپور کے ایک اجلاس میں کی گئی تقریر کا حصہ ہے نہ کہ حیدر آباد میں مولانا ایسی کوئی بات کی ہے جس کا وسیم رضوی نے دعوی کیا ہے ،نیزجس کلپ کی بنیاد پر مقدمہ دائر کیا گیاہے وہ مکمل نہیں ہے ،مولانا سجاد نعمانی اس سلسلے میں ایک ویڈیو جاری کرکے وضاحت کرچکے ہیں کیا اصل معاملہ ہے ۔
https://www.facebook.com/millattimes/videos/2075347822699806/