انقرہ۔20مارچ(ملت ٹائمز)
ترک قوم صدیوں سے پڑی راکھ کو ہٹاتے ہوئے دوبارہ عظیم اور طاقتور بننے میں کوشاں ہے، عظیم اور طاقتور ترکی کی نشاط کے راستے کو کوئی بھی طاقت کاٹ نہیں سکتی۔ان خیالات کا اظہار ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے آق پارٹی کے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جس دوران انہوں نے بتایا کہ ترک فوج کے عفرین میں شاخ زیتون آپریشن میں 20 جنوری سے ابتک 3 ہزار 647 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
ترکی کی ترقی کے عدم خواہاں بعض حلقوں سے صدا بند ہوتے ہوئے صدرِ محترم نے کہا کہ “آپ ترکی کو روک نہیں سکتے، ہمارے 2023 کے اہداف سے باز نہیں رکھ سکتے اور نہ ہی عظیم و طاقتور ترکی کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر سکتے ہیں۔ اب تیر کمان سے نکل چکا ہے، ترک قوم نے اب صدیوں پرانی راکھ کو ہٹاتے ہوئے اپنی قدیم تہذیب کے شعلوں کو دوبارہ سے بلند کر دیا ہے۔ اس سفر میں ہماری قوم کا ساتھ دینے والا عظیم ترکیہ میں اپنا مقام حاصل کر سکتا ہے۔ لیکن جو کوئی مخالف محاذ کو چنتا ہے اسے اپنی تقدیر کے سامنے سر جھکانا ہی پڑے گا۔ ”
ٹی آر ٹی کے مطابق انہوں نے کہا کہ شاخ زیتون آپریشن کے بارے میں امریکہ کی صدا کہ “ہمیں عفرین کے معاملے پر خدشات ہیں” میں تیزی آرہی ہے، جب ہم نے اپنے خدشات سے آگاہی کرائی تھی تو اسوقت یہ کہا ں تھے؟ جب ہم نے کہا تھا کہ آئیے مل کر اس دہشت گرد تنظیم کا صفایا کرتے ہیں تو اسوقت آپ کی آواز نہیں نکلی تھی۔ اگر تم ہمارے حکمتِ عملی حصہ دار ہو تو پھر ہمارا احترام کرو، ہمارے ساتھ شانہ بشانہ چلو، تم نے ہمیں دھوکہ دینے کی کوشش کی، 5 ہزار ٹریلروں پر مبنی اسلحہ بھیجا۔ ہم نے با معاوضہ تم سے اسلحہ مانگا ، لیکن ہمیں انکار کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیم کو بلا معاوضہ دے ڈالا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم علاقے میں کھودی گئی سرنگوں ، اندر بنائے گئے اسلحہ کے گوداموں، گولہ بارود جمع کردہ مکانات ان سب کو ہم ایک ایک کر کے تباہ کر رہے ہیں۔ وہ بھاگ رہے ہیں ہم ان کا تعاقب کر رہے ہیں۔ ان کا اسلحہ بھی ہمارے ہاتھ لگ رہا ہے۔





