معروف اسکالر پروفیسر اختر الواسع ساتویں آئی او ایس لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ سے سرفراز

اہم شخصیات کو ان کے کا رناموں کی بنیاد پر ایوارڈ سے سرفراز کرنے کا یہ سلسلہ قابل صد ستائش :دانشوران
نئی دہلی ۔30مارچ(ملت ٹائمز)
معروف اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع کو آج انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے ساتویں آئی او ایس لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ سے سرفرازکیاگیا ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ اس تقریب میں پروفیسر اختر الواسع کو کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کے ہاتھوں اسکرول پیش کیا گیا۔سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اے ایم احمد ی نے مومینٹو پیش کیا جبکہ آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے ایک لاکھ روپے کا چیک اپنے ہاتھوں سے دیا ۔
آئی او ایس کی ساتویں ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین ڈاکٹر محمدمنظور عالم نے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کی جانب سے شاہ ولی اللہ ایوارڈ کے بعد لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ کا سلسلہ شروع کرنے کا مقصد نوجواں کو ابھارنا اور ان میں امنگ پیداکرناتھا،انہوں نے کہاکہ یہ بچے مستقبل کے معمار ہیں اس لئے ہم نے صحیح راستہ دکھانے کیلئے یہ سلسلہ شروع کیا تاکہ وہ قوم وملت کی خاطر نمایاں کارنامہ انجام دینے کیلئے اپنے اندر جذبہ وجنون پیدا کریں ۔مہمان خصوصی فاروق عبد اللہ سابق وزیر اعلی کشمیر نے ریسرچ اور تحقیقی میدان میں نمایاں کام کرنے پر انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم اور دیگر ذمہ داروں کو خصوصی مبارکباد پیش کی ۔انہوں نے پروفیسر اختر الواسع کو بھی ایوار ڈ سے سرفراز کئے جانے پر مبارکباد پیش کی ۔اس موقع پر انہوںنے اپنے خطاب میں کہاکہ مسلمان اپنی تباہی کیلئے خود ذمہ دار ہیں کیوں کہ دین پر عمل کرنا انہوں نے چھوڑ دیا ہے ۔سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے آئی او ایس کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے بین المذاہب مذاکرات پر کام کرنے کیلئے توجہ مبذول کرائی اور پروفیسر اختر الواسع کو ساتویں لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ سے سرفراز کئے جانے پر مبارکباد پیش کی۔
ایم ای احمد سابق چیف جسٹس آف انڈیا نے اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر اختر الواسع کو اس باوقار ایوارڈ سے سرفراز کئے جانے پر خصوصی مبارکباد پیش کی ۔انہوں نے آئی او ایس کے بھی اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہاکہ نمایاں خدمات کی بنیاد پر ایوارڈ سے نوازکر حوصلہ افزائی کا یہ سلسلہ ملک وملت کی نمایاں خدمت ہے ۔
پروفیسر اختر الواسع نے اس موقع پر آئی او ایس کے چیرمین اور تمام انتظامیہ کا خصوصی شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ میری یہ اوقات نہیں تھی لیکن ڈاکٹر منظور عالم سے اس ایوارڈ سے سرفراز کرکے میری عزت میں اضافہ کردیا ہے ۔شکریہ کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں ہے ۔پروفیسر اختر الواسع نے اس ایوارڈ کو اپنی والدہ اور رفیقہ حیات کی جانب منسوب کیا ۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ہمیں مسلمانوں کی نہیں ہندوستان کی فکر ہے ،ہندوستان کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے اوراس کیلئے کام کرتے رہیں گے ۔ ہم مسلمانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
قبل ازیں مولانا اطہر ندوی کی تلاوت پر تقریب کا آغاز ہوا ۔ڈاکٹر شفیق احمد نے پروفیسر اختر الواسع کا سوانحی خاکہ پیش کیا ، آئی او ایس کے سکریٹری جنرل پروفیسر زیڈ ایم خان نے انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کا تعارف کرایا جبکہ پروفیسر اشتیاق دانش نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔تقریب میں پروفیسر اختر الواسع کی حیات وخدمات پر مشتمل 20 منٹ کی ڈوکومینٹری ویڈیو بھی دکھلائی گئی ۔اس موقع پر سامعین کی حیثیت سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے انجیرنگ فیکلٹی کا آڈیٹوریم مردو خواتین سے بھرا ہواتھا جس میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر ڈاکٹر ایوب ندوی ۔پروفیسر اقتدار خان ۔پروفیسر حبیب اللہ خان ۔مولانا عبد الحمید نعمانی ۔روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر قاسم سید ۔معرو ف شاعرہ شبنم صدیقی ۔مشہور مصنف فاروق ارگلی ۔ڈاکٹر توحید عالم۔ڈاکٹر عبد القادر شمس وغیرہ کے نام سرفہرست ہیں ۔
واضح رہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز ہندوستانی مسلمانوں کا معروف تھنک ٹینک ادارہ ہے جہاں ریسرچ اور تحقیق کا کام کیا جاتاہے ۔سچرکمیٹی کی رپوٹ میں 30 فیص استفادہ یہاں کے ڈیٹا سے کیاگیاتھا ۔آئی او ایس کی جانب سے دو طرح کے ایوارڈ کا بھی سلسلہ جاری ہے ایک شاہ ولی اللہ ایوارڈ جو تعلیمی اور تحقیقی میدان میں نمایاں کارنامہ انجام دینے والوں کو دیا جاتاہے جبکہ دوسرا لائف ٹائم اچیو مینٹ ایوارڈ جو جو سماجی اور ملی امور میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو دیا جاتاہے ۔ نمایاں ملی اور سماجی کارنامہ انجام دینے کیلئے پروفیسر اختر الواسع کے نام کا انتخاب عمل میں آیاتھا جنہیںآج ساتوایں ایوارڈ دیاگیا ۔

SHARE