یروشلم ۔7اپریل(ملت ٹائمز)
اسرائیلی فورسز نے غزہ کی سرحد کے قریب جمع ہونے والے ہزاروں مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 9 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے، فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کیخلاف جمعہ کے روز ایک بار پھر متنازع باڑ کے قریب ہزاروں افراد جمع ہوئے تاہم صیہونی افواج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کردی، گزشتہ جمعہ کو بھی اسرائیلی فورسز نے 19 مظاہرین کو شہید کردیا تھا، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق قابض فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ سے 408 فلسطینی زخمی ہوئے جنھیں اسپتالوں میں داخل کروادیا گیا ہے، ان کے مطابق شہدائ میں ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے، فلسطینی صحافتی تنظیم کے مطابق قابض فورسز کی فائرنگ سے 8 فلسطینی صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے، قبل ازیں ہزاروں فلسطینی نوجوانوں نے متنازع سرحد کے قریب ٹائر لگاکر احتجاج شروع کیا، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے فورسز پر پتھراﺅ کیا، غزہ شہر کے مشرقی شہر خان یونس کے قریب سرحد کے کئی
مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی مظاہرین جمع ہوئے، اسرائیل کے مطابق مظاہرین کی تعداد 20 ہزار تھی، فلسطینی مظاہرین کی جانب ٹائرز جلانے کا مقصد دھوئیں کے بادلوں کے دوران صیہونی افواج کے اسنائپرز سے بچنا تھا اور سرحد پر کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل چھائے رہے، دوسری جانب صیہونی افواج نے متنازع سرحد کے پار بڑے پنکھے چلا رکھے تھے تاکہ دھوئیں کو کنٹرول کیا جاسکے، انہوں نے آگ بھجانے کے لئے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا، حماس کے رہنما یحییٰ سنوار نے مظاہرین کو سراہتے ہوئے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کی مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ ایک دن آئے گا جب فلسطینی شہری متنازع سرحد کو توڑتے ہوئے اپنی سرزمین کا قبضہ چھڑانے میں کامیاب ہوجائیں گے، واضح رہے کہ اسرائیل نے 1948 میں فلسطینی سرزمین پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں سے 7 لاکھ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کردیا تھا جبکہ صیہہونی افواج نے گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ کے عرصے سے غزہ کی ناکہ بندی کرکے اسے دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔