محمد بن سلام کے روشن اسلام کی جانب بڑھتے قدم کا حصہ ، حکومت نے بتایاتاریخی قدم
ریاض(ایجنسیاں)
سعودی عرب کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کے تحت قائم ڈویلپمنٹ اور انویسٹمنٹ انٹرٹینمنٹ کمپنی ( ڈی آئی ای سی) کے زیر اہتمام بدھ کو دارالحکومت الریاض میں پہلے سینما ہال کا افتتاح کردیا گیا ہے۔امریکی کمپنی اے ایم سی انٹرٹینمنٹ کے تعاون سے یہ سینما شاہ عبداللہ مالیاتی مرکز میں قائم کیا گیا ہے اور اسی کمپنی کے زیر اہتمام اس میں ہالی ووڈ کی مقبول فلم بلیک پینتھر سب سے پہلے دکھائی جارہی ہے۔اس موقع پر ایک رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں تفریح اور ثقافت کے شعبے سے وابستہ معروف سعودی اور غیرملکی شخصیات نے شرکت کی۔
سعودی عرب کے وزیر ثقافت اور اطلاعات ڈاکٹر عواد العواد نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ” سعودی عرب میں سینما کی واپسی مملکت کی جدید تاریخ اور ثقافتی زندگی میں ایک اہم واقعہ ہے اور یہ مملکت میں تفریح کی صنعت کی ترقی کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے“۔
انھوں نے کہا کہ ” آج ہم ویژن 2030ء کے تحت مملکت کے شہریوں کا معیارِ زندگی بہتر بنانے کے لیے ایک اہم وعدہ پورا کررہے ہیں۔ سینما نے ہمیشہ ثقافتوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور سعودی عرب اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیا ر ہے“۔انھوں نے اعلان کیا کہ ” ایک شفاف ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سعودی اور بین الاقوامی فلم ساز وں کو ملک میں اپنے کام کو دکھانے کا موقع ملے “۔سعودی عرب کے جنرل کمیشن برائے آڈیو ویڑل میڈیا کے ذریعے تفریح کی صنعت کو ریگولیٹ کیا جارہا ہے۔یہ کمیشن فلم تقسیم کاروں اور سینما چلانے والوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے اور سعودی عرب میں دکھائی جانے والی فلموں کے انتخاب کی بھی یہی منظوری دے گا۔
اے ایم سی انٹرٹینمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر( سی ای او) ایڈم آرون نے سینما کے افتتاح پر اپنے خیالات کا ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” دنیا بھر میں اے ایم سی کے قریباً ایک ہزار تھیٹرز اور گیارہ ہزار سکرینیں ہیں لیکن سعودی عرب ایسا جوش و ولولہ اور کہیں دیکھنے میں نہیں آیا۔میں نے جب حالیہ ہفتوں کے دوران میں دنیا میں مختلف لوگوں کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کی تو اس سے یہی نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہوگا“۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت آیندہ پانچ سال کے دوران میں 15 شہروں میں 40 سینماگھر کھولے جائیں گے۔یہ اقدام مملکت میں تفریحی شعبے کی ترقی کے منصوبے کا حصہ ہے۔2030 تک 25 سعودی شہروں میں ایک سو تھیٹر قائم کیے جائیں گے۔سعودی وزارت ِاطلاعات کے مطابق 2030 تک مختلف شہروں میں 350 سینما تھیٹر کھولے جائیں گے اور ان کی 2500 اسکرینیں ہوں گی۔ سینماو¿ں کے قیام سے سعودی عرب میں 2030 تک 30 ہزار سے زیادہ افراد کو کل وقتی روزگار میسر آئے گا اور جزوقتی روزگار کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔