نئی دہلی (ملت ٹائمز)
دہلی سے متصل گڑگاوں میں مسلمانوں کو نماز پڑھتے وقت کچھ شرپسندوں کے ذریعہ پریشان کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد ملک میں ہندوتوا بریگیڈ کی شرپسندی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق گڑگاوںمیں کچھ ہندوانتہاءپسندوں نے نماز کے لیے موجود مسلمانوں کے آگے آ کر ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگایا اور اور گھروں میں جا کر نماز پڑھنے کی بات کہی۔یہ پورا معاملہ اس وقت تیزی کے ساتھ لوگوں تک پہنچا جب عام آدمی پارٹی کی خاتون لیڈر الکا لامبا نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا۔جس میں یہ صاف نظر آ رہا ہے کہ 10-8 بدمعاش کم و بیش 300-250 نمازیوں کے سامنے نعرہ لگا رہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ نمازیوں نے اس کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا اور خاموشی اختیار کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔
الکا لامبا نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ”میں سلام کرتی ہوں اپنے ان سبھی مسلم بھائیوں کو جو چند شرپسند عناصر کے ا±کسانے پر بھی مشتعل نہیں ہوئے، انھیں ان کے مقصد میں ناکام کر دیا۔ شری رام نام کے نعرے لگاتے ہوئے وہ آپ کو مشتعل کرنے اور فساد برپا کرنے آئے تھے۔ شرم آتی ہے ان غنڈوں-موالیوں پر جو ہندو مذہب کی آڑ میں یہ سب کر رہے ہیں۔“
मैं सलाम करती हूँ अपने सभी इन मुस्लिम भाइयों को,जो चंद अराजक तत्वों के उकसाने पर भी नहीं उकसे,उन्हें इनके मकसद में नाकाम कर दिया,श्री राम नाम के नारे लगाते हुए आये तो वह आपको भड़काने और दंगा कराने थे।
शर्म आती है इन गुंडों-मवालियों पर जो हिन्दू धर्म की आड़ में यह सब कर रहे हैं। pic.twitter.com/DM6fnSGpcB— Alka Lamba (@LambaAlka) April 22, 2018