ایرانی حکومت نے مراکش کے اس اعلان اور الزام پر فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔سعودی عرب اور بحرین نے ایران کی طرف سے افریقی ملک مراکش کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور علاحدگی پسند گروپ کی مدد کی شدید مذمت کی ہے
رباط(ایجنسیاں)
مراکش نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔اس نے یہ فیصلہ ایران کی جانب سے صحارا کی علاحدگی پسند تحریک پولیساریو فرنٹ کی حمایت کے ردعمل میں کیا ہے۔
پولیساریو فرنٹ مراکش سےصحراوی عوام کے لیے آزادی کے نام پر گوریلا جنگ لڑتی رہی ہے۔اس وقت اقوام متحدہ کی مداخلت کے بعد اس فرنٹ اور مراکش کے درمیان جنگ بندی ہے۔مراکشی وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تہران میں مراکشی سفارت خانہ بند کر دیا جائے گا اور رباط میں متعیّن ایرانی سفیر کو ملک سے بے دخل کر دیا جائے گا۔انھوں نے ایران اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ پر پولیساریو فرنٹ کی حمایت اور اس کے جنگجووں کو عسکری تربیت دینے کا الزام عاید کیا ہے۔ایرانی حکومت نے مراکش کے اس اعلان اور الزام پر فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔سعودی عرب اور بحرین نے ایران کی طرف سے افریقی ملک مراکش کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور علاحدگی پسند گروپ کی مدد کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں خلیجی ملکوں نے مراکش کی سلامتی، استحکام اور سالمیت کے لیے ہر طرح کا تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مملکت مراکش کی سلامتی اور وحدت کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے رباط کے ساتھ ہے۔سعودی عہدیدار نے ایران کی طرف سے مراکش میں مداخلت اور علاحدگی پسند گروپ بولیسارو کے ارکان کو حزب اللہ کی طرف سے تربیت فراہم کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ادھر خلیجی ریاست بحرین نے بھی مراکش کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے بلکہ تہران کی طرف سے افریقی ممالک بھی محفوظ نہیں ہیں۔





