الور میں پہلو خان کے بعد ایک اور مسلمان کا ہندو انتہاءپسندوں کے ہاتھوں قتل !

مقتول کی شناخت 50 سالہ اکبر خان کے طور پر ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہریانہ میں واقعاپنے کول گاوں سے دو گائیں رام گڑھ کے لالونڈی لے کر جا رہے تھے تبھی نام نہاد گﺅ رکشکوں کی ایک ٹیم نے ان پر حملہ کر دیا۔ بھیڑ نے انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
نئی دہلی (ایجنسیاں)
ہجومی تشدد اور ماب لنچگ کا واقعہ ملک میں رکنے کے بجائے مسلسل بڑھتاجارہاہے ۔پہلوخان کے قتل کے بعد مسلسل سرخیوں میں رہے الور میں ایک اور اسی طرح دل دہلادینے والاواقعہ پیش آیاہے جہاں گایوں کی اسمگلنگ کے شک میں بھیڑ نے ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا ہے۔ اس معاملہ سے گزشتہ سال ہوئے پہلو خان کے قتل واقعہ کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔
مقتول کی شناخت 50 سالہ اکبر خان کے طور پر ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہریانہ میں واقع اپنے کول گاوں سے دو گائیں رام گڑھ کے لالونڈی لے کر جا رہے تھے تبھی نام نہاد گﺅ رکشکوں کی ایک ٹیم نے ان پر حملہ کر دیا۔ بھیڑ نے انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر جائے واردات پر پہنچی پولیس نے لاش کو اپنے قبضہ میں لے کر سرکاری اسپتال بھیج دیا ہے اور معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔
پولیس نے واقعہ کی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ مقتول اکبربن سلیمان اپنے ساتھی کے ساتھ گایوں کو لے کر لال منڈی رام گڑھ سے پیدل جا رہے تھے۔ تبھی راستہ میں مبینہ گﺅ رکشکوں کے ساتھ گاوں والوں نے ان کی پٹائی کر دی۔ اس دوران اکبر کا ایک ساتھ بھاگ نکلا لیکن اکبر بھیڑ کے ہتھے چڑھ گئے۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے اکبر کو اسپتال میں بھرتی کرایا جہاں ان کی موت ہو گئی۔ فی الحال گاو¿ں میں پولیس فورس تعینات ہے اور موقع پر پولیس کے افسران بھی موجود ہیں۔ ابھی تک اس معاملہ میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
وہیں، راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے ٹویٹ کر اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا بھروسہ دلایا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے راجستھان کے الور میں پیش آئے موب لنچنگ کے تازہ واقعہ پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ اس واقعہ کو لے کر مرکز کی مودی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ اویسی نے لکھا، “گائے کو آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت جینے کا حق ہے اور ایک مسلم کو مارا جا سکتا ہے، کیونکہ ان کے پاس ’جینے‘ کا بنیادی حق نہیں ہے۔ مودی حکومت کے چار سال – لنچ راج۔

یہ بات اہم ہے کہ موب لنچنگ پر الگ سے قانون بنائے جانے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے محض چار دن بعد لنچنگ کا یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ سپریم کورٹ نے گﺅرکشا کے نام پر ہونے والے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لئے الگ سے قانون بنانے کی مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال 50 سالہ پہلو خان کی بھی ان کے کنبہ کے دیگر ارکان کے ساتھ راجستھان کے الور میں قومی شاہراہ 8 پر نام نہاد گﺅ رکشکوں نے بری طرح پٹائی کر دی تھی۔ سنگین طور پر زخمی پہلو خان کو ضلع کے کیلاش اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے تھے۔

SHARE