آسام میں نہیں ہے کوئی بنگلہ دیشی ،یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے وہ خود اسے حل کرے :بنگلہ دیش

نگلہ دیش کے مواصلات و نشریات کے وزیر حسن الحق نے کہا ہے کہ ”یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے، اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔“ انہوں نے کہا کہ آسام میں کوئی بنگلہ دیشی درانداز موجود نہیں ہے، جو لوگ وہاں رہ رہے ہیں وہ طویل عرصہ سے قیام پزیر کئے ہوئے ہیں
ڈھاکہ (ایجنسیاں)
آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کا دوسرا ڈرافت پیش کئے جانے کے بعد سے ہندوستان میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ جن 40 لاکھ افراد کے نام اس ڈرافٹ سے کاٹ دئیے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر کو بنگلہ دیشی قرار دیا جا رہا ہے۔ ہندوستان نے اس معاملہ میں سخت رخ اختیار کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں یہ جواب دیا ہے کہ ملک میں صرف ہندوستانیوں کو رہنے کا حق ہے، اور کسی بھی شخص کو غیر قانونی طور پر ہندوستان میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔ملک میں جاری اس ہنگامہ آرائی کے درمیان بنگلہ دیش کی جانب سے پہلی بار کوئی بیان منظر عام پر آیا ہے۔ بنگلہ دیش کے مواصلات و نشریات کے وزیر حسن الحق نے کہا ہے کہ ”یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے، اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔“ انہوں نے کہا کہ آسام میں کوئی بنگلہ دیشی درانداز موجود نہیں ہے، جو لوگ وہاں رہ رہے ہیں وہ طویل عرصہ سے قیام پزیر کئے ہوئے ہیں۔حسن الحق نے مزید کہا ”یہ معاملہ حکومت ہند کا ہے وہ اسے حل کریں گے۔ غیر قانونی طور سے رہ رہے مہاجرین کے ہم بھی خلاف ہیں۔ جو روہنگیا غیر قانونی طور سے بنگلہ دیش میں ہیں انہیں بھی واپس بھیجا جائے گا۔
غورطلب ہے کہ منگل کے روز اس معاملہ پر پارلیمنٹ میں بحث ہوئی تھی اور زبردست ہنگامہ ہوا تھا۔ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی پہنچ چکا ہے۔آسام این آر سی معاملہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یہ صاف کر دیا ہے کہ ڈرافٹ مسودے کی بنیاد پر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ بہتر ہوگا آپ ہی ہدایت دیں کہ جن کا نام فہرست میں نہیں ہے ان کے خلاف فی الحال کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ اس پر عدالت عظمیٰ نے صاف کرتے ہوئے کہا ”ہم فی الحال کوئی ہدایت نہیں دیں گے، ابھی آپ تفصیل کے ساتھ کلیم اور رجیکشن کا عمل تیار کریں۔ ہم اسے منظوری دیں گے اور فی الحال خاموش رہیں گے۔ لیکن اس خاموشی کا مطلب یہ نہیں کہ ہم آپ کے منصوبے سے متفق ہیں یا نہیں۔“واضح رہے کہ آسام میں طویل مدت سے قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کا آخری مسودہ پیر کے روز جاری کر دیا گیا۔ آسام وہ واحد ریاست ہے جہاں این آر سی جاری کیا گیا ہے۔ اس میں شمال مشرقی ریاست کے کل 3.29 کروڑ درخواست گزاروں میں سے محض 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل کئے گئے ہیں جبکہ 40 لاکھ لوگوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

SHARE