امرتسر ٹرین حادثہ پر ریلوے بورڈکےصدر نے کہا حادثے کے لئے ریلوے ذمہ دار نہیں، تو پھر کون ہے 58 لوگوں کےموت کاراون

ریلوے بورڈ کے صدر، اشونی لوہانی نے کہا، ‘یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس حادثے کے لئے ریلوے ذمہ دار ہے

نئی دہلی(ایم این این ) پنجاب کے امرتسر میں دسہرہ کے موقع پر ہوئے انتہائی دردناک حادثے میں 58 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ کئی افراد زخمی ہیں۔ یہ حادثہ اس وقت ہوا، جب سینکڑوں لوگ راون دہن کے لئے جوڑا پھاٹک علاقے میں ریلوے ٹریک کے قریب جمع ہوئے تھے۔ جالندھر سے امرتسر جا رہی ٹرین تیز رفتار سے آئی اور سینکڑوں لوگوں کو اپنی زد میں لیتے ہوئے گزر گئی۔
حادثے کے بعد ہر کوئی ناخوش ہے۔ ہر طرف ماتم چھایا ہوا ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہی ہے کہ آخر اتنی بڑی لاپرواہی کیسے ہوئی اور اس کے لئے آخر ذمہ دار کون ہے؟ ریلوے نے ہاتھ کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی طرف سے کوئی غفلت نہیں برتی گئی۔
ریلوے بورڈ کے صدر، اشونی لوہانی نے کہا، ‘یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس حادثے کے لئے ریلوے ذمہ دار ہے۔ اس ٹریک پر دو کراسنگ ہیں، دونوں بند تھی. یہ مین لائن ہے۔ وہاں پرکوئی رفتار پرپابندی نہیں ہے۔’ انہوں نے کہا کہ مین لائن کے پاس دسہرہ تہوار کے بارے میں ریلوے انتظامیہ کو مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ لوگ ریلوے ٹریک سے ہی دسہرہ تقریب دیکھ رہے تھے۔لوگ اپنے آپ کو ہی مار ڈالا ہے ۔
وہیں اتنی بھیڑ ہونے کے باوجود ریلوے ڈرائیور کی طرف گاڑی نہیں روکے جانے کو لے کر سوال اٹھنے پر افسر نے کہا، ‘وہاں کافی دھواں تھا جس کی وجہ سے ڈرائیور کچھ بھی دیکھنے کے قابل نہیں تھا اور گاڑی کی رفتارتیز تھی۔اس لئے گاڑی چلتی چلی گئی ۔

SHARE