1992 میں مردانگی دیکھانے والےبی جے پی کے لٹو بابر کے وقت بابری مسجد بنتے وقت کیوں نہیں دکھائی: اعظم خان

لکھنؤ(ایم این این )2019 کے عام انتخابات سے پہلے ملک کے سب سے بڑے مسئلے بابری مسجد رام مندر کو دوبارہ ہوا دینے کا کام کیا جارہا ہے، جہاں ایک طرف ہندو تنظیم مانگ رہے ہیں تو وہیں ان پر جوابی حملہ بھی ہورہا ہے، اس بار پھر اس مسئلے کو لے کر اعظم خان بھی کود پڑے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور یوپی کے سابق وزیر اعظم خاں اپنے بیانات کو لے کر ہمیشہ ہی شہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ ایک بار پھر اعظم خان نے ایودھیا میں مندر مسجد معاملے پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ اعظم خان نے کہا، جن لوگوں نے 1992 میں بہادری دکھائی تو ایسے لوگوں نے بابر کے وقت بھی یہی بہادری کیوں نہیں دکھائی۔
رامپور میں اعظم خان نے اس مسئلے کے سہارے پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، مودی جی کی فوج کے لوگوں کو جو تربیت دی گئی ہے۔ اس پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان لوگوں نے جو بہادری 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں دکھائی تھی۔ وہی مردانگی اس وقت نظرآتی، جس وقت بابر مسجد بنوا رہا تھا تو مسجد بنتی ہی نہیں۔
اعظم خاں نے کہا کہ، سوال صرف اتنا ہے کہ یہ مردانگی اس وقت کہاں تھی جو آج دکھا رہے ہیں۔
اعظم خان نے کہا، ایودھیا میں کیا بنا دینا چاہئے اس کا سوال ہی نہیں ہے۔میں پوچھتا ہوں کہ یہ بہادری کہاں تھی۔ صرف ایک بات بتا دیں کہ اس وقت کہاں گئے تھے سارے بادشاہ مہاراجہ۔ اعظم خان نے اپنی بات کو شاعرانہ سٹائل دیتے ہوئے کہا، بات اٹھے گی تو دور تلک جائے گی۔ جاننا چاہوں گا کہ یہ بہادری کہاں گئی تھی۔
تمام لوگ یہ جانتے ہیں کہ اعظم خاں اور امر سنگھ ایک دوسرے کو پھوٹی آنکھ نہیںدیکھتے. گزشتہ دنوں راجیہ سبھا رکن امر سنگھ کی شکایت پر پولیس نے اعظم خان کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ امر نے اعظم پر الزام لگایا ہے کہ سماج وادی پارٹی لیڈر نے مبینہ طور پر ان کی بیٹیوں پر تیزاب پھینک کی دھمکی دی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ گومتی نگر تھانے میں بدھ کو ایف آئی آر درج کی گئی۔

SHARE