مسلم لڑکیوں کے ارتداد کے اصل ذمہ دار انکے والدین ہیں : مولانا سید انظر شاہ

بنگلور (ایم این این )آج دن بہ دن مسلم لڑکیاں دین اسلام کو چھوڑ کر غیروں کے ساتھ بھاگ کر شادی کررہی ہیں، پہلے کبھی کبھی آپسی محبت کی وجہ سے ایسے واقعات پیش آیا کرتے تھے لیکن اب اسلام مسلمان دشمنوں نے باقاعدہ پوری تیاریوں اور منصوبہ بندی کے ساتھ مسلم لڑکیوں کو پھنساکر انہیں غیر مسلم بنا رہے ہیں، باقاعدہ ان فرقہ پرستوں نے اسکا اعلان بھی کیا ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار مسجد معراج، عمرباغ، بنشنکری، بنگلور میں ہزاروں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ مسلم لڑکیوں کے ارتداد کی وجہ ایک طرف جہاں اسلام مسلمان دشمن فرقہ پرست عناصر ہیں تو وہیں ان کے والدین اور سرپرست بھی ہیں، مولانا نے فرمایا کہ اسلام نے ماں کی کوکھ سے لیکر قبر کے گڑھے تک زندگی گزار نے کا طریقہ بتایا، لیکن مسلمانوں نے اسے نہ اپناتے ہوئے غیروں کے طریقوں کو اپنایا، ہم نے خود اپنے بچوں اور بچیوں کو دشمنوں کا حامی بنایا ہے، مولانا نے بھر پور مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ آج کا مسلمان اپنی شرم و حیا کو بیچ چکا ہے، وہ خود اپنے گھر کی ماں، بہن اور بیٹیوں کو گندے و مغربی لباس پہنا کر بازاروں میں گھماتا ہے، انہیں اپنے جسم کی نمائش کرنے دیتا ہے، انہوں نے کہا جب ہم نے خود چور دروازے کھولے ہیں تو ہماری نسل مرتد تو ہوگی۔
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اگر ہم نے اپنی بچیوں کو چھوٹی عمر سے ہی فاطمہ کی چادر، عائشہ کی شرم و حیا دی ہوتی تو یہ مرتد نہیں ہوتیں، مولانا نے بڑے افسوس کے ساتھ فرمایا کہ آج ہماری آنکھوں کے سامنے ہماری بیٹیاں غیروں کے ساتھ جاتی ہیں لیکن ہم کچھ نہیں کرتے۔مولانا نے کہا کہ ہمیں اپنی اولاد کی چھوٹی عمر سے ہی تربیت کرنی چاہئے، اسے دین و شریعت کا پابند بنانا چاہیے۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ تم یہ مت کرو وہ مت کرو لیکن یہ ضرور کہتے ہیں جہاں بھی جاؤ وہاں پوری طاقت کے ساتھ، شریعت پر چلتے ہوئے اسلام کا نام روشن کرو، اپنی نسلوں کو ایسی تربیت دیں کہ اگر جان بھی چلی جائے تب بھی وہ دین و اسلام کو نہ چھوڑیں۔

SHARE