ریاض(ایم این این)سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ایران دہشت گرد جماعتوں کی نہ صرف حمایت کر رہا ہے بلکہ اُن کی مالی معاونت میں بھی ملوث ہے ۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شوریٰ کونسل کے ساتویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ شاہ سلمان نے فلسطین، شام، ایران، عراق اور تیل کے بحران کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور شرکاء کو اپنی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔
مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ فلسطین کا ایشو سعودی عرب کے لیے سب سے سنگین ایشو اور پہلی ترجیح بھی ہے، شام میں دہشت گرد جماعتوں کے خاتمے کے ساتھ سیاسی حل ناگزیر ہوگیا ہے۔
یمن کے حوالے سے شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن کے لیے حوثی باغیوں کے خلاف یمن کی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی مداخلت پر سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مزید کہا کہ عراق کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں جس سے مشرق وسطیٰ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، دونوں ممالک مستحکم تعلقات کے لیے مثبت کاوشوں میں مصروف عمل ہیں۔
ایران کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے انہوں نے کہا کہ ایران دہشت گرد جماعتوں کی نہ صرف حمایت کر رہا ہے بلکہ اُن کی مالی معاونت میں بھی ملوث ہے اور ایران اپنے ہمسائیوں کے معاملات میں بھی دخل اندازی کرتا ہے۔
تیل کے بحران اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر سعودی فرماں روا کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں کا براہ راست تعلق آئل پراڈکٹس کی قیمتوں اور دستیابی پر ہوتا ہے، اس حوالے سے ’اوپیک ممالک‘ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
اس موقع پر سعودی فرماں روا نے ولی عہد محمد بن سلمان کو نوجوانوں کو مستقبل میں پیدا ہونے والی ملازمتوں کے لیے تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ اور ماہر افرادی قوت وقت کی ضرورت ہے اس کے لیے وژن 2023ء پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے۔