مدھوبنی لوک سبھا کے مسلمان شدید کنفیوژن کے شکار، علی اشرف فاطمی اور ڈاکٹر شکیل احمد میں سے کسی ایک سے دعویدای واپس لینے کا مطالبہ

مدھوبنی: (ملت ٹائمز) مدھوبنی لوک سبھا سیٹ پر رواں عام انتخابات میں چار قابل ذکر امید وار میدان میں ہیں، بی جے پی سے اشوک یادو، مہا گٹھبندن میں شامل وکاس انسان پارٹی سے بدری پروے ہیں. اس کے علاوہ سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی بی ایس پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں جبکہ یہاں سے متعدد مرتبہ ایم پی رہ چکے کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر شکیل احمد بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔
ملت ٹائمز کی ٹیم مدھوبنی میں ہے جس سے بات کرتے ہوئے یہاں کے مسلمانوں نے کہا کہ مدھوبنی مسلم اکثریتی حلقہ ہے اس لیے یہاں سے مہا گٹھبندن کا امیدوار ہمیں کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں ہے، ٹکٹ کی تقسیم بہت غلط ہوئی ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہاں سے دو قد آور مسلم رہنما میدان میں آگئے ہیں جس سے ہم کنفیوژن کے شکار ہیں. ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے انہوں یہاں کے رائے دہندگان نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل احمد اور علی اشرف فاطمی میں سے کوئی ایک بیٹھ جائیں ورنہ نہ چاہتے ہوئے بھی ہم اپنا ووٹ اب گٹھبندن کے امیدوار کو دیں گے ورنہ بی جے پی کی جیت بہت آسان ہوجائے گی، ایک سوال کے جواب میں رائے دہندگان نے کہا کہ امیر شریعت مولانا ولی رحمانی صاحب سے درخواست ہے کہ وہ دونوں امیدواروں سے بات کرکے کسی ایک کو بیٹھائیں، تاکہ ووٹ کی تقسیم نہ ہوسکے۔
فی الحال ڈاکٹر شکیل احمد اور علی اشرف فاطمی دونوں اپنی جیت کا دعوی کررہے ہیں جبکہ تجزیہ نگاروں اور یہاں کے ووٹرس کا ماننا ہے کہ بی جے پی اس طرح سے بآسانی جیت جائے گی.
ڈاکٹر شکیل احمد نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقابلہ بی جے پی امیدوار سے اور ہم جیت رہے ہیں، علی اشرف فاطمی نے کہا کہ ہم چھ ماہ سے مدھوبنی میں انتخاب کیلئے تیاری کررہے ہیں اور عوام ہمارے ساتھ ہے، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر کانگریس کے ٹکٹ پر ڈاکٹر شکیل صاحب آتے ہیں تو ہم میدان میں نہیں آئیں گے لیکن کانگریس نے انہیں بھی امیدوار نہیں بنایا۔