اورنگ آباد کے بعد مجلس کا جھنڈا اب ممبادیوی میں بھی نصب کریں گے: اسدالین اویسی

بھنڈی بازار کے انتخابی جلسے میں عوام سے بشیر موسی پٹیل کو جتانے کی اپیل 

ممبئی: (ایم این این) اتوار کی شب بھنڈی بازار جنکشن پر مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار بشیر موسیٰ پٹیل کی حمایت میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹراسدالدین اویسی نے کہاکہ کانگریس کو خود نہیں معلوم کہ کیا کرنا ۔ انہیں اتنی بھی توفیق نہیں ہوئی کہ اپنے ایم پی کو کہتے کہ آج آپ کو پارلیمنٹ میں جمع رہنا ہے۔ این سی پی کے لیڈر شرد پوار بھی غائب تھے۔ آپ خود اندازہ لگائیے کہ کس طرح سے مینج کرکے بل کو پاس کردیاگیا۔ یہ قانون آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون بنایاگیا اس سے مسلم خاتون کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اتنا گندہ قانون بنایاگیا کہ صرف مسلمانوں کےلیے قانون بنایاگیا ہے۔ مسلمانوں کو تین سال کی سزا ملے گی اور دوسروں کو ایک سال کی سزا۔ آپ اندازہ لگائیے کہ کتنا گھنائونا قانون ہے۔ قانون بنانے سے معاشرے کی گندگی ختم نہیں ہوگی۔ آپ کہتے ہیں کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس تو آپ نے مسلمانوں کو ریزرویشن کیو ںنہیں دیا؟ بیرسٹراسدالدین اویسی نے کہاکہ آپ انصاف کی بات کرتے ہیں مگر انصاف نہیں کرتے۔ ہمیں بی جے پی کے ہتھکنڈوں سے چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔ بے روزگاری کا فیصد چھ فیصد ہوچکا ہے، نوٹ بندی نے کئی کاروبار کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہاکہ اس ملک میں اکثریتی طبقے کی سیاست ہورہی ہے وہ ملک کی ترقی کےلیے فائدہ مند نہیں ہے۔ ان کے پاس کوئی جواب نہیں ۔ آج ہم ملک میں جن تکالیف سے گزر رہے ہیں، وزیر اعظم کے وزیر کہتے ہیں کہ ملک میں پکچروں کا کاروبار اچھا چل رہا ہے اور ۱۲۰ کروڑ کا دھندہ ہوا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس ملک میں وزیر اعظم پر پکچر بنی تھی بتائے وہ فلم کتنے کا کاروبار کیا تھا۔ طلاق ثلاثہ ناانصافی کا باعث بنے گا اور اس سے مسلم خواتین کو انصاف نہیں ملے گا۔ مسلمان اس لیے خوش ہیں کہ بھارت میں ایک آئین ہے اور مسلمانوں کو اس آئین پر بھروسہ ہے۔ یہ کہتے ہیں کہ ماب لنچنگ نہیں ہوئی۔ تبریز کا واقعہ ساری دنیا نے دیکھا، اس کی موت بھی ایک پیغام ہے۔ جب اسے مارا جارہا تھا وہ اپنا نام سونو بتایا تو اسے اتنا نہیں مارا مگر اس نے جب یہ کہ میرا نام تبریز ہے تو اسے ماراگیا۔ یہ ظالم ناتھو رام گوڈسے کی اولاد ہیں۔ تبریز کو کورٹ لے کر گئے اور وہاں سے جیل مگر اسے اسپتال لے کر نہیں گئے۔ مارنے والے شیاطین نے اسے مارنے سے پہلے نہیں پوچھا کہ تو بریلوی ہے، دیوبندی ہے، صوفی ہے سلفی ہے، ندوی ہے، بلکہ انہو ںنے مسلمان ہونے کی وجہ سے مارا۔ آپ اپنے اپنے مسلک پر رہیے مگر وطن عزیز میں جو ماحول ہے آپ اس پر کڑی نظر رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کورٹ کے آرڈر کے بغیر کارروائی کی جارہی ہے ملک کی پارلیمنٹ میں چار ایم پی نے قانون کی مخالفت کی اس میں دو مجلس کے ایم پی تھے۔ کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کے کتنے لوگوں کی مثالیں سامنے رکھوں، انہوں نے کہاکہ میں اور مجلس اتحادالمسلمین نہ فرقہ پرست تھے او رنہ ہیں۔ میں آئین کے حساب مذہبی آزادی چاہتا ہوں۔ میں صاف پانی چاہتا ہوں، مگر یہاں صاف پانی دستیاب نہیں، آئین میں لکھا ہے کہ ملک میں بھائی چارگی کا ماحول ہوگا تو بتائو کہ کہاں ہے بھائی چارگی؟ انہو ںنے کہاکہ صرف ووٹ ڈالنے سے سیکولرازم زندہ نہیں رہتا۔ انہوں نے کہاکہ اورنگ آباد میں ۳۰ سال سے شیوسینا کا ایم پی ہے اور سب نے کہاکہ آپ کیوں صحافت کررہے ہیں؟ میں نے کہاکہ میں سیاسی خودکشی کررہا ہوں میں نے کہاکہ کانگریس کے جراثیم کو مجھے نکالنا ہے اور دیکھے کہ آج امتیاز جلیل آپ کے ایم پی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اورنگ آباد میں مجلس کا جھنڈا گاڑا ہے اب ممبا دیوی میں بھی گاڑیں گے ۔ انہوں نے اخیر میں کہاکہ میں التجا کروں گا کہ بشیر موسیٰ پٹیل کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔ اس موقع پر انہوں نے کانگریس کے ساتھ ساتھ شیوسینا او ربی جے پی پر بھی طنز کیا انہوں نے کہاکہ ہمارا ملک دنیا کا واحد ملک ہے جو تمام مذاہب کے ماننے والوں کی جاگیر ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سادھوی پرگیہ پر نشانہ سادھا ۔ اس موقع پر اسٹیج پر مجلس اتحادالمسلمین کے ریاستی صدر فیاض احمد خان، ممبا دیوی حلقہ سے مجلس کے امیدوار حاجی بشیر موسی پٹیل، جنرل سکریٹری شاکر پٹنی، لقمان ندوی، عابد سید وغیرہ موجود تھے۔