بابری مسجد کے متوقع فیصلہ پر مسلم قیادت کے ساتھ بی جے پی رہنما مختار عباس کی نقوی کی میٹنگ، آر ایس ایس کے ارکان نے بھی کی شرکت

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) بابری مسجد – رام مندر تنازع پر متوقع فیصلہ سے قبل مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اپنی رہائش گاہ پر مسلم قیادت کو مدعو کرکے ایک میٹنگ منعقد کی اور فیصلہ کے سلسلے میں بات چیت کی۔

شرکاء نے بتایا کہ میٹنگ کا مقصد ملک میں امن وامان برقرار رکھنا ہے حالانکہ کہا جارہا ہے کہ یہ میٹنگ آر ایس ایس کے اشارہ پر بلائی گئی تھی ۔ 2 بجے سے میٹنگ شروع ہوئی جس میں اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی، بی جے پی کے سینئر رہنما شاہ نواز حسین پہلے سے ہی موجود تھے، میٹنگ کے بارے میں اب تک کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا گیا، مدعوئین سے پتہ چلا کہ انہیں ظہرانہ کی دعوت ملی۔مختار عباس نقوی کی علماء کے ساتھ میٹنگ کسی کو بھی میٹنگ کا ایجنڈہ نہیں دیا گیا۔ قومی اقلیتی کمیشن کے ارکان بھی میٹنگ میں شامل ہونے پہنچے۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے سربراہ عبد الرشید سمیت بی جے پی کی پوری مسلم قیادت میٹنگ میں موجود ہے۔ علاوہ ازیں آر ایس ایس کے ڈاکٹر گوپال کرشن، جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا محمود مدنی، پروفیسر اختر الواسع، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور، پارلیمنٹ مسجد کے امام مولانا محب اللہ ندوی، درگاہ اجمیر شریف سے امین پٹھان، ، مسلم پر سنل لا بورڈ کے مولانا اعجاز ارشد قاسمی، شیعہ عالم دین محسن تقوی، جلال حیدر، جے این یو عربی شعبہ کے پروفیسر محمد قطب الدین نے شرکت کی۔