مولانا نگر کے احتجاج میں دسیوں گاؤں کے ہندو مسلمان اور دلت شریک۔ سات دنوں سے جاری ہے دھرنا

مولا نگر سے سعید الرحمن سعدی کی رپورٹآ

آجس سات روز پہلے 19 جنوری بروز اتوار کو “مولانگر” میں مقامی باشندوں نے حکومت کے سیاہ قوانین کے خلاف جو چھوٹا سا مظاہرہ شروع کیا تھا، آج اسے نو دن مکمل ہوگئے، نو دن پہلے جس دھرنے میں تقریبا سو مقامی لوگ تھے آج اسے قرب وجوار کے سات گاؤں کے ہزاروں افراد نے ایک عظیم آندولن کی شکل دے دی ہے۔

پہلے یہ دھرنا “آزاد چوک مولانگر” پر جاری تھا لیکن جگہ کی قلت کی بنا پر اب اسے اسی گاؤں میں ایک وسیع وعریض جگہ پر “شاہین باغ دھرنا گاہ” کا نام دے کر منتقل کردیا گیا ہے۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ نہ صرف مظاہرین کے عزم و حوصلے مزید جوان ہورہے ہیں بلکہ ان کی تعداد اور بستیوں کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے، جوان مردوں کے ساتھ ساتھ کم عمر بچے،بچیاں، ضعیف العمر بوڑھے اور بوڑھیاں، اسکول اور مدرسہ کے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد کئی کئی کیلومیٹر کے فاصلے سے پیادہ چل کر دھرنے میں شرکت کررہی ہے۔
خوشی کی بات یہ ہے کہ عوام کی کثرت اور تنظیم و قیادت کی کمی کے باوجود ان کا سارا نظم ونسق، نعرے اور نظم، تقاریر اور بیانات سب میں جوش اور ہوش کا بہترین توازن نظر آرہا ہے۔
اور افسوس اس پر ہے کہ ضلع اور بلاک سطح کی زیادہ تر دینی و سماجی تنظیمیں، اور ملت کی قیادت کے مدعی حضرات کا دور دور تک کوئی اتا پتا نہیں ہے۔
خبر یہ ہے کہ آج مداری پور پنچائت میں شامل بستیوں کے باشعور افراد ایک بڑی تعداد میں بعد نماز عصر یحی پور چوک پر کینڈل ریلی میں شامل ہوں گے،پھر یحی پور سے شاہپور اور آواپور ہوتے ہوے یہ ریلی مولانگر “شاہین باغ دھرنا گاہ ” میں پہنچے گی۔
ایک خوش آئند اور حوصلہ افزا خبر یہ بھی ہے کہ ہندوستان کے ابھرتے ہوے جانباز اور بے باک لیڈر”کنہیا کمار صاحب” سے ان کے بہار سفر کے دورا یہاں آنے کے حوالے سےمنتظمین کی بات طے ہوگئی ہے، اور وہ 2 فروری کو ان شاءاللہ اس مظاہرہ میں شامل ہوں گے۔
یہاں یہ بتاتے چلیں کہ 3 فروری کو شہر سیتامڑھی کے دھرنے میں ان کی شمولیت ہے جب کہ 4 کو وہ ” جالے” میں ایک عظیم مجمع کو خطاب کریں گے۔
اس لۓ بلا تفریق مذہب و مسلک “ضلع سیتامڑھی” بطور خاص “پوپری” اور “باج پٹی” بلاک کے تمام باشندگان سے پرزور اپیل ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس ریلی اور مظاہرہ میں شامل ہوکر ملک وملت کے لیے اپنی قربانی پیش کریں۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں