کیا کسان نیا سال اپنے گھر والوں کےساتھ مناپائیں گے؟ مرکز اور کسانوں کے بیچ بات چیت آج

ملک کے مختلف حصوں سےآئے کسان دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے ہیں اور آج ان کی مرکزی حکومت سے ساتوے دور کی بات چیت ہونی ہے۔سب کی نگاہیں آج کی بات چیت پر لگی ہوئی ہیں ۔
نئی دہلی: (سید خرم رضا) نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کو اس ٹھٹھرتی ٹھنڈ میں دہلی کی سرحدوں پرڈیرا ڈالے ایک ماہ سے زیادہ ہوگیاہے اور آج کسان نمائندوں کی مرکزی حکومت سے ساتوی مرتبہ گفتگو ہونی ہے۔واضح رہے دونوں فریقوں میں اس سے قبل چھہ دور کی بات چیت ہوچکی ہے جو بے نتیجہ رہی۔
آج کی بات چیت کے نتائج طے کریں گے کے سرحدوں پر احتجاج کر رہےکسان نیاسال اپنے گھر والوں کےساتھ منائیں گے یا انہیں اس ٹھنڈ میں سڑک پر ہی نئے سال کا استقبال کرنا پڑےگا۔
واضح رہے کل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ دو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر اور پیوش گوئل کی دو گھنٹوں سے زیادہ وقت تک ملاقات رہی جس میں اس سارے معاملہ پر تبادلہ خیال ہوا۔خبروں کے مطابق تینوںوزراءنےکسانوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کےخاکہ پر غور کیا ۔ مرکزی حکومت کی آج احتجاج کررہی چالیس کسان تنظیموں کےنمائندوں سے ملاقات ہونی ہے۔
کسان تنظیمیں اپنے مطالبوں پر اڑی ہوئی ہیں کہ حکومت تینوں نئے زرعی قوانین کو واپس کرےلیکن حکومت ایسا کرتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ دونوں فریق کے بیچ آخری گفتگو پانچ دسمبر کو ہوئی تھی اور نو دسمبر کو دوبارہ بات چیت ہونی تھی لیکن اس کو ٹال دیا گیا تھا ۔کسان 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پراحتجاج کر رہے ہیں۔
واضح رہے آج کی بات چیت کےپیش نظر احتجاج کر رہےکسانوں نے اپنی ٹریکٹر مارچ جمعرات تک یعنی کل تک کےلئے ملتوی کر دی ہے۔