یہ اتحاد ایسے وقت میں تشکیل دیا گیا ہے جب ریاست میں تریپورہ ٹرائیبل ایریاز آٹونومس ڈسٹرکٹ کاؤنسل (ٹی ٹی اے اے ڈی سی) کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
اگرتلا: تری پورہ کی شاہی شخصیت پردیوت مانکیہ دیب برمن نے ریاست کی حکمران جماعت بی جے پی کو شدید دھچکا دیتے ہویے مخلوط حکومت میں شامل ایک جماعت سے اتحاد کر لیا ہے۔ یہ اتحاد ایسے وقت میں تشکیل دیا گیا ہے جب ریاست میں تریپورہ ٹرائیبل ایریاز آٹونومس ڈسٹرکٹ کاؤنسل (ٹی ٹی اے اے ڈی سی) کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
دیب برمن نے شمال مشرقی ریاست میں قبائلی کونسل کے انتخابات سے قبل بی جے پی کی اتحادی جماعت انڈیجینس فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی) کے ساتھ مل کر تری پورہ انڈیجینس پیپلز ریجنل الائنس (ٹی آئی پی آر اے) تشکیل دیا تھا۔ ٹی ٹی اے اے ڈی سی انتخابات کی تاریخ پچھلے سال 17 مئی کے لیے طے کی گئی تھی، لیکن کووڈ- 19 کی وبا کی وجہ سے انہیں مؤخر کر دیا گیا تھا۔
اب یہ اتحاد پردیوت مانیکیا دیب برمن کی سربراہی میں ٹی ٹی اے اے ڈی سی انتخابات لڑے گا۔ جمعہ کے روز 42 سالہ پردیوت نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ ٹپرلینڈ اسٹیٹ پارٹی اور آئی پی ایف ٹی کا ٹی آئی پی آر اے میں انضمام ہوا ہے۔
ریاست کی حکمران جماعت بی جے پی کو اس وقت ایک اور دھچکا لگا جب ریاست کی تقریباً تمام قبائلی سیاسی جماعتوں نے ٹیپرا کے ساتھ مل کر چلنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، آئی پی ایف ٹی نے ابھی تک ریاست میں بپلب دیب حکومت سے اپنی حمایت واپس نہیں لی ہے، جہاں ان کے دو وزرا ہیں۔
پردیوت مانیکیا دیب برمن، جو پہلے کانگریس کے تریپورہ پردیش کے صدر تھے، نے 2019 میں پارٹی چھوڑ دی تھی۔ ان کا بنیادی مطالبہ تریپورہ میں دیسی قبائلی طبقات کے لئے ایک علیحدہ ریاست “گریٹر ٹپرلینڈ” کا رہا ہے۔ آئی پی ایف ٹی نے بھی 2009 میں علیحدہ ریاست کا مطالبہ کر کے سیاسی شہرت حاصل کی تھی۔