تبلیغی مرکز کے معاملہ میں بڑی پہل ، تبلیغی مرکز کا تالا کھولنے کی عدالت نے دی مشروط اجازت

شب برأت اور رمضان کے پیش نظر وقف بورڈ کی اپیل کو عدالت نے تسلیم کیا، سماعت کے لئے اگلی تاریخ 12 اپریل مقرر، مرکزی حکومت نے آج بھی داخل نہیں کی اسٹیٹس رپورٹ

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) دہلی ہائی کورٹ میں مرکز کا تالا کھولنے کے لئے جاری سماعت کے دوران آج دہلی وقف بورڈ کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب عدالت عالیہ نے شب براء ت اور رمضان کے پیش نظر تبلیغی مرکز کا تالا کھولے جانے کی اجازت دیدی۔عدالت نے دہلی وقف بورڈ کے وکیلوں کی اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے یہ اجازت دی کہ جلد ہی رمضان کا مہینہ شروع ہونے والا ہے جب کہ اس سے قبل شب براء ت آنے والی ہے جس میں تمام مسلمان خصوصی عبادت کرتے ہیں اس لیئے عالمی تبلیغی مرکز کا تالا کھولنے کی اجازت دی جائے۔ البتہ عدالت عالیہ نے اپنی اجازت کو 50لوگوں کے داخلہ سے محدود کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق عدالت نے عالمی تبلیغی مرکز میں ابھی 50 لوگوں کو داخلہ کی اجازت دی ہے جن کی تفصیل نام اور پتے کے ساتھ مقامی پولیس اسٹیشن میں جمع کرانی ہوگی جہاں سے مقامی تھانہ انچارج اجازت نامہ جاری کریں گے۔ تفصیل کے مطابق آج عدالت میں دہلی وقف بورڈ کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ رمیش گپتا ورچولی اوروقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کاؤنسل وجیہ شفیق بذات خود موجود رہے جبکہ دہلی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ نندتا راؤ موجود رہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ورچول طریقہ سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل چیتن شرما اور ایڈوکیٹ رجت نائر پیش ہوئے۔مرکزی حکومت کے وکلاء نے عدالت عالیہ سے ایک مرتبہ پھر مزید وقت کا مطالبہ کیا۔مرکزی وکلاء نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کے لیئے مزید وقت کا مطالبہ کیاجس کے جواب میں دہلی وقف بورڈ کے وکلاء نے عدالت عالیہ کے سامنے شب برائت اور رمضان کی آمد کا حوالہ دیتے ہوئے رمضان سے قبل سماعت کی درخواست کی جسے عدالت نے تسلیم کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے وکلاء کو اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کے لیئے دو ہفتوں کا وقت دیا اور اگلی تاریخ 12اپریل مقرر کردی۔ غور طلب ہیکہ گزشتہ سال اسی ماہ میں کووڈ 19کا حوالہ دیتے ہوئے انتظامیہ نے عالمی تبلیغی مرکز کی تالابندی کردی تھی جسے اب ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔ اس معاملہ میں مرکز کا تالا کھلوانے کے لیئے دہلی وقف بورڈ نے چیئرمین امانت اللہ خان کے ذریعہ عدالت عالیہ کا رخ کیا ہے جہاں امانت اللہ خان نے رٹ داخل کرتے ہوئے تالابندی کو قوانین کی خلاف ورزی قرار دیااور وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 32کی رو سے وقف بورڈ کے اختیارات میں مداخلت قرار دیا۔چیئرمین امانت اللہ خان نے اپنی رٹ میں کہاہے کہ تبلیغی مرکز کی تالابندی کرتے ہوئے آئن اور قوانین کو بالائے طاق رکھا گیااور وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 32 کی خلاف ورزی کی گئی جس کے مطابق دہلی وقف بورڈ کو اپنی جائداد کا انتظام کرنے کا حق حاصل ہے۔واضح ہوکہ عالمی تبلیغی مرکز دہلی وقف بورڈ کی جائداد میں آتا ہے۔