جہیز کے نظام کو نہ روکا گیا تو مسلم معاشرہ برباد ہوجائے گا: ڈاکٹر آصف نہ جہیز دیں نہ جہیز والی شادیوں میں شرکت کریں: آل انڈیا مائنارٹیز فرنٹ 

نئی دہلی: آل انڈیا مائنارٹیز فرنٹ نے مسلم معاشرے سے جہیز لینے اور تحفے دینے والی شادیوں میں شرکت نہ کرنے اور شریعت کے مطابق شادی بیاہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ معاشرے کے امیر لوگوں کو سادگی کے ساتھ شادی کرنی چاہئے۔ فضول استعمال بند کریں اور معاشرے میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اس رقم کو استعمال کرنے کے لئے پہل کریں۔

آل انڈیا مائنارٹیزفرنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سید محمد آصف نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ معاشرے کو عائشہ کی بے بسی کو محسوس کرنا چاہئے جس نے جہیز کے سبب خود کشی کرلی ۔ اس طرح کے قتل اور خود کشی مسلم معاشرے پر بدنما داغ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہیز کی کھلم کھلا کوشش کی جارہی ہے ، جہیز کے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بچی کے والدین بھاری قرضوں میں ڈوب رہے ہیں۔ قرضوں کی ادائیگی اور سود دیوالیہ ہوتا جارہا ہے لیکن ہم جہیز سے نجات نہیں پا سکتے۔

ڈاکٹر آصف نے کہا کہ صرف نماز ، روزے ، زکوٰة، ، خیرت فطرہ ہی نہیں ، مسلمانوں پر بھی ضروری ہے کہ بغیر کچھ لئے اور دیئے نکاح کریں۔ اسلام نے واضح طور پر کہا ہے کہ شادی اس طرح کی جانی چاہئے کہ شادی لڑکی کے کنبے پر بوجھ نہ بن جائے لیکن اس وقت سب کچھ الٹ کیا جارہا ہے۔ آج مسلم معاشرے میں بھی شاندار شادیاں کرنے کا رواج عام ہوگیا ہے۔ جہیز اور شادیوں کے نام پر بچی پر اتنا بوجھ ڈالنا نہ صرف معاشرے بلکہ انسانیت کے لئے بھی ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

فرنٹ کے صدر ڈاکٹر آصف نے کہا کہ جب سے عائشہ کا معاملہ سامنے آیا ہے ، ملک بھر کے علمائے کرام اور آئمہ دین نے اسے بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ تمام علمائے کرام اس کے خلاف متحدہ مہم چلا رہے ہیں۔ توقع ہے کہ جلد ہی اس معاشرے سے جہیز کی بیماری ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھی اس معاملے میں اقدامات اٹھائے ہیں۔ بہرحال جو اسلام میں جہیز لے رہے ہیں وہ شریعت کے قانون سے واقف نہیں ہے۔ ڈاکٹرآصف نے کہا کہ اللہ کے رسول کی حدیث یہ ہے کہ جو لوگ مال او دولت کی بنیاد پر شادی کرتے ہیں ، اللہ انہیں غربت میں باندھ دیتا ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا آدمی نہیں جو جہیز لے کر دولت مند ہو بلکہ ان کے گھروں میں غربت آتی ہے ۔