مولانا رحمانی کی رحلت ملت کے لئے ایک بڑا خسارہ مولانا محمد ولی رحمانیؒ کے انتقال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا

نئی دہلی: خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشیں، امیر شریعت بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ، و جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے انتقال پر ملال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے گہرے رنج ودکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال، توازن، توسع اور کشادہ نظری مولانا مرحوم کا امتیازی وصف تھا۔ وہ ملت کے ہر طبقہ میں مقبول اور ہر دلعزیز تھے۔ ایسی شخصیت کا داغ مفارقت دے جانا بلاشبہ ایک عظیم سانحہ ہے، اپنے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے مولانا مدنی نے طالب علمی کے دوران مولانا ولی رحمانی کے ساتھ گزارے ہوئے دنوں کو یاد کیا اور کہا کہ دارالعلوم کے طالب علمی کے دوران وہ میرے ساتھی بھی تھے اور ان کی صلاحیت اسی زمانہ سے اجاگر ہورہی تھی، فراغت کے بعد مجھے ان کے ساتھ رہنے کا موقع نہیں ملا لیکن بعد میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگوں میں مولانا مرحوم جس زمانہ میں اس کے جنرل سکریٹری تھے انہیں دیکھنے اور سننے کا موقع ملا اور تب یہ عقدہ بھی ہم پر کھلاکہ وہ ایک بہترین منتظم بھی ہیں، مولانا مدنی نے کہا کہ مولانا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پالیسی کے مطابق ہی بورڈ کی میٹنگ کو بہت ہی اچھے انداز میں چلاتے تھے، تمام لوگوں سے گفتگو کرنا بورڈ کے پروگراموں کو مؤثر طریقہ سے چلانا اورلوگوں کے سوالوں کا جواب دینا یہ تمام خوبیاں ان کے اندر بدرجہ اتم موجود تھیں، اور اپنی ان تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اغراض و مقاصد کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔ مولانا رحمانی کی اچانک رحلت نے لاکھوں لوگوں کو سوگوار کردیا ہے، مگر خصوصاً مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر و سرپرست حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی صاحب کے لئے یہ ایک بہت بڑا حادثہ ہے۔ میری یہ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ بورڈ کو مولانا مرحوم کانعم البدل عطاء فرمائے اورحضرت مولانا کی سرپرستی اور صدارت میں بورڈ مزید ترقی کرے۔ بارگاہ خداوندی میں دعاہے کہ اللہ ان کی بال بال مغفرت فرمائے اور ان کے پسماندگان کی نگہبانی فرمائے۔
صدر جمعیۃ علماء ہندنے جماعتی رفقاء اور اہل مدارس سے مولانا مرحوم کے لئے ایصال ثواب اور بارگاہ رب العزت میں دعاء مغفرت کی اپیل کی ہے۔