ڈاکٹر محمد شہاب الدین کے موت کی جانچ سپریم کورٹ کے رٹائرڈ جج سے کرائی جائے: علماء بورڈ

سیتامڑھی: (محمد صدرعالم نعمانی) ڈاکٹر محمد شہاب الدین سابق ایم پی سیوان کی موت سے مسلمانوں کو شدید صدما پہونچا ہے ان کی موت فطری نہیں ہوئی ہے بلکہ کسی بڑی شازش کا حصہ ہے محمد شہاب الدین سابق ایم پی کے انتقال پرملال پر آج مولانا محمد صدر عالم نعمانی صدر آل انڈیا علماء بورڈ بہار کی صدرات میں ایک آل لائن تعزیتی نششت معنقد ہوئ جس میں آل انڈیا علماء بورڈ ، دہلی کے قومی صدر و شاہی امام مولانا نیاز احمد قاسمی نے اپنے تعزیتی خطاب میں کہاکہ محمد شہاب الدین بڑے بے باک نڈر اور سبھوں کو ساتھ لیکر چلنے والے لیڈر تھے خصوصاً بہار کے مسلمانوں کے وہ چہیتے تھے وہ لوگوں میں کتنے مقبول تھے اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتاہے کہ جب وہ بھاگل پور جیل سے نکلے توتقریباً تیرہ سو گاڑیاں انکے قافلہ میں شامل تھی ان کے انتقال سے بہار کے مسلمانوں نے ایک بے باک قائد، ملت کادرد رکھنے والے عظیم لیڈر، سیوان کی شان سے محروم ہوگئے ہیں، ایم پی ایم ایل اے رہتے ہوئے انہوں نے جوعوامی خدمات انجام دی ہے وہ قابل تحسین ہے، علامہ بنی نعیم حسنی ممبئی قومی جنرل سکریٹری علماء بورڈ نے کہا کہ محمد شہاب الدین صرف سیوان اور بہار کے ہی لیڈر نہیں تھے بلکہ وہ قومی سطح پر جانے جاتے تھے ان کے انتقال سے ملک بھر میں غم و اندوہ کا ماحول قائم ہے انہوں نے شہاب الدین کے موت کی سپریم کورٹ کے رٹائرد جج سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے مولانا مفتی محمد طاہر حسین مظاہری یوپی قومی نائب صدر نے کہا کہ مرحوم نے مسلمانوں کو بے خوف ہوکر سیاست میں جینے کا سلیقہ سکھایا تھا انہوں نے اپنےحلقہ میں جو ترقیاتی کام کرائے ہیں وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے مولانا عرش اعلی فریدی نے کہا کہ محمد شہاب الدین بہت نیک طبیعت بااخلاق اور صوم ؤصلاۃ کے پابند تھے مفتی محمد اطہر حسین اشرفی ممبئی نے کہا کہ وہ غریبوں مجبوروں کی مدد کیا کرتے تھےوہ غریب پرور تھے مفتی محمد خالد اعظم حیدری صدر علماء بورڈ بنگال نے کہا کہ شہاب الدین کی موت رمضان المبارک کے مہینہ میں ہوئی ہے اللہ اس مہینہ کی برکت سے ان کے درجات کو بلند سے بلند تر فرمائینگے مولانا محمد صدرعالم نعمانی صدر آل انڈیا علماء بہار نے اپنے تعزیتی خطاب میں کہا کہ محمد شہاب الدین کے انتقال سے مسلمانوں میں جو سیاسی خلاء پیدا ہوا ہے اس کو مستقبل قریب میں پرکیا جانا ناممکن نظر آتا ہے وہ بڑے ہی خلیق ملنسار اور قائدانہ صلاحیت کے مالک تھے وہ جیل میں رہے ہوں یا باہر بہار کی سیاست ان کے اردگرد گھما کرتی تھی وہ سیوان کے لوگوں کے مسائل کو حل کرانے کے لئے ہرممکن کوشش کیا کرتے تھے وہ نمازوں کی پابندی کرتے تھے اللہ ان کی بال بال مغفرت فرمائے، ان کی خدمات کو قبول فرمائے، ان کے سیات کو حسانات سے مبدل فرمائے اور ان کی اہلیہ حنا شہاب اور بیٹے اسامہ شہاب کو اللہ تعالی اتنا ہمت وحوصلہ دے کہ وہ سیوان اور بہار کی قیادت کرسکیں ، آل انڈیا علماء بورڈ کے تمام کارکنان حنا شہاب اور اسامہ شہاب کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالی انکو صبر جمیل عطا فرماے آمین اس موقع پر مولانا نوشاد احمد صدیقی محمد اویس احمد بادشاہ خان وغیرہ بھی شریک تھے۔