بھارت اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ فلسطینیوں پر جارحیت سے باز آجائے: سرکردہ ملی قائدین 

نئی دہلی: (پریس ریلیز) ہم مسجد اقصی، بیت المقدس، غزہ اور فلسطین کے دیگر مقامات پر اسرائیلی فوجوں کی جارحیت اور وحشیانہ حملوں اور مظالم کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جارحیت اسرائیل کے مستقل دہشت گردی پر مبنی منصوبوں کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ پر تشدد کاروائیوں کے ذریعے فلسطینیوں کے علاقے خالی کراتا ہے اور وہاں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودی آبادکاروں کو بساتا ہے۔ اس وقت یروشلم کا علاقہ شیخ جراح خالی کرانے کی نامنصفانہ اور ظالمانہ مہم چل رہی ہے، اور اس کیلئے بڑے پیمانے پر بچوں، بوڑھوں، عورتوں کے بشمول عام شہریوں کو  شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فلسطینیوں کو اس طرح زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے کی کارروائی انسانی حقوق کے تمام اصولوں کی پامالی ہے۔

اسرائیل نے آگے بڑھ کر جس طرح مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آگ زنی کی کوشش کی، اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔ مسجد اقصی مسلمانوں کے لئے تیسری مقدس ترین جگہ ہے۔ اس جگہ سے ہمارے مذہبی جذبات وابستہ ہیں۔ اس مقدس مقام پر ظلم و بربریت کی اس کارروائی کی پوری مہذب دنیا کو شدید مذمت کرنی چاہیے۔

غزہ پر جارحانہ فضائی حملے کے ذریعہ صورت حال کو اور دھماکہ خیز بنانے کی مذموم کوشش جاری ہے۔ اسرائیل کی یہ ساری کارروائیاں، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی برادری کے موقف سے واضح انحراف ہے۔ اس سے یہ بات پھر ایک بار ثابت ہوگئی ہے کہ اسرائیل، مہذب دنیا کے جذبات اور عالمی موقف کی کوئی پروا نہیں کرتا۔ موجودہ وبا کے زمانے میں، اپنے ناپاک اور غیر قانونی توسیع پسند منصوبے کے لئے، اسرائیل کی یہ وحشیانہ کاروائیاں، پوری انسانیت کے خلاف سنگین جرم کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ہم پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ:

٭ اس جارحیت کو روکنے کے لئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ اپنا رول ادا کرے اور قراردادوں اور بیانات تک محدود نہ رہے بلکہ اسرائیل کو روکنے کی ٹھوس کارروائی کرے۔

٭ ہم بین الاقوامی عدالت انصاف، حقوق انسانی کی تنظیموں، دنیا کے تمام انصاف پسند ممالک،غیر سرکاری تنظیموں اور بااثر افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے آئیں اور اس ظلم و بربریت کے خاتمے کے لئے اسرائیل پر سخت عالمی دباؤ بنائیں۔

٭ ہم تنظیم اسلامی کانفرنس اور مسلم  اور عرب ملکوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صرف بیانات پر اکتفا نہ کریں بلکہ اسرائیل کو ان کاروائیوں سے رکنے پر مجبور کریں۔جن ممالک کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ہیں وہ انہیں فوری معطل کریں اوراسرائیل کو ان کاروائیوں سے روکنے کے لئے  اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔

٭ ہم  اپنی حکومت ہند سے بھی پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک کی دیرینہ خارجہ پالیسی اورفلسطینی عوام اور فلسطینی کاز سے اپنی دیرینہ وابستگی کااحترام کرتے ہوئے، مظلوم فلسطینی عوام کا ساتھ دے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے جارحانہ رویے کو ترک کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کو بحال کرے۔

٭ ہم ہندوستانی عوا م اور ہندوستانی مسلمانو ں کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یگانگت کرتے ہیں۔ ان کی ہمت و حوصلے اور صبر و استقامت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے لئے  فتح و نصرت کی دعا کرتے ہیں۔

٭ہم علماء اور ائمہ سے اپیل کرتے ہیں کہ عید الفطر اور اس طرح کے مواقع پر مسلمانوں کو مسجد اقصی کی اہمیت اور اسرائیلی بربریت سے واقف کرائیں۔

دستخط کنندگان :

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی: کارگزار  جنرل سکریٹری، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

مولانا محمود مدنی: جنرل سکریٹری جمیعت علمائے ہند

جناب سید سعادت اللہ حسینی: امیر جماعت اسلامی ہند

مولانا محمد سفیان قاسمی: مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند

مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی: ڈائرکٹر امام شاہ ولی اللہ دہلوی انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز

ڈاکٹر منظور عالم : جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل