کسان تحریک: ’حکومت نے جب 6 مہینے تک سماعت نہیں کی، تو ہم نے ترنگے کی جگہ سیاہ پرچم تھام لیا‘

پنجاب میں لوگوں نے لہراے کالے جھنڈے

کسانوں کے یومِ سیاہ کا پنجاب میں اثر نظر آنا شروع ہو گیا ہے، یہاں لوگوں نے اپنی چھتوں اور گاڑیوں پر سیاہ پرچم لہرانے شروع کر دئے ہیں۔ امرتسر کے چھبا گاؤں میں لوگ چھتوں پر چڑھ کر کالے جھنڈے لہرا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریکٹروں اور اسکوٹروں پر بھی سیاہ پرچم نظر آ رہے ہیں۔

’حکومت نے جب 6 مہینے تک سماعت نہیں کی، تو ہم نے ترنگے کی جگہ سیاہ پرچم تھام لیا‘

مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف تحریک کے چھ مہینے مکمل ہونے پر کسان آج یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔ سنیوکت کسان مورچہ نے ملک کے تمام باشندگان سے حمایت طلب کرتے ہوئے انہیں اپنے گھر اور گاڑیوں پر سیاہ پرچم لہرانے اور مودی حکومت کا پتلا نذر آتش کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
اس موقع پر راکیش ٹکیت نے کہا، ’’ہم نے ترنگا پرچم بھی تھام رکھا تھا۔ آج 6 مہینے گزر گئے لیکن حکومت ہماری ایک نہیں سن رہی۔ لہذا کسانوں نے سیاہ پرچم تھام لیا۔ سب کچھ پُر امن طریقہ سے ہوگا۔ ہم کورونا کے اصولوں کی پاسداری کر رہے ہیں۔ یہاں باہر سے کوئی نہیں آ رہا۔ لوگ جہاں بھی ہیں وہی سیاہ پرچم لہرا کر احتجاج دردج کرائیں گے۔