کشمیر میں خوفناک آتشزدگی، 5 دکانیں، 3 گودام، 40 سبزی کے ریڑھے خاکستر

محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک عہدیدار کے مطابق آگ کی واردات میں کم سے کم پانچ دکانیں، تین گودام اور چالیس سبزی ریڑھے خاکستر ہو گئے جن میں سے ستائیس ریڑھے مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں
سری نگر: شمالی کشمیر کے قصبہ ہندوارہ کی سبزی مارکیٹ میں گزشتہ شب آگ کی ایک واردات میں کم سے کم پانچ دکانیں، تین گودام اور قریب چالیس سبزی ریڑھے خاکستر ہو گئے ہیں۔ محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی خدمات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہندوارہ کے پرانے بس اڈے کے نزدیک ‘سبزی مارکیٹ’ میں اتوار کی رات قریب ساڑھے نو بجے آگ نمودار ہوئی۔
عہدیدار نے بتایا کہ آگ لگنے کے ساتھ ہی محکمے کی نفری گاڑیوں کو لے کر جائے موقع پر پہنچ گئے۔ موصوف نے کہا کہ فوج، پولیس اور مقامی لوگوں کی مدد سے آگ کو ایک گھنٹے میں قابو میں کر لیا گیا لیکن تب تک آگ کے شعلوں نے بے تحاشہ تباہی مچا دی تھی۔
محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی عہدیدار کے مطابق آگ کی اس واردات میں کم سے کم پانچ دکانیں، تین گودام اور چالیس سبزی ریڑھے خاکستر ہو گئے جن میں سے ستائیس ریڑے مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آگ غالباً شارٹ سرکٹ ہونے سے لگ گئی ہے۔
ایک مقامی تاجر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ‘ہم ڈیڑھ ماہ سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہی تھے کہ آگ کی اس واردات نے ہمیں مزید پریشان کر دیا ہے۔ یہاں 90 سے ایک سو دکانیں آگ کی ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہیں’۔
ایس پی ہندوارہ سندیپ گپتا نے سبزی مارکیٹ کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ‘یہ ایک بدقسمت حادثہ پیش آیا ہے۔ ہم سب نے مل جل کر آگ پر قابو پایا ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘یہ حادثہ ہمارے لئے ایک سبق ہے کہ ہمیں کس طرح اپنی مارکیٹ کو بنانا چاہیے۔ ہماری انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ اب اس مارکیٹ کو اس طرح بنائیں جس میں آگ پھیلنے کا خطرہ کم ہو’۔