اجے کمار للو نے کہا کہ پارٹی کے 20 ہزار سے زائد عہدیدار اور کارکن ستیش دیویدی کی برخواستگی اور بورڈ امتحانات سے پہلے سبھی طلبا کو ویکسین لگانے کے مطالبے کے سلسلے میں ڈیجیٹلی احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر برائے بیسک ایجوکیشن ستیش دیویدی پر کروڑوں روپئے کے گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس نے پیر کو ان کی برخواستگی کے مطالبے کے ساتھ ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ پارٹی کے 20 ہزار سے زیادہ عہدیدار اور کارکن بیسک ایجوکیشن کی برخواستگی اور بورڈ امتحانات سے پہلے سبھی طلبہ کو ویکسین لگانے کے مطالبے کے سلسلے میں ڈیجیٹلی احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت کی میعاد میں 40 سے زیادہ بڑے گھپلے ہوئے ہیں۔ حد تو تب ہوگئی جب بیسک ایجوکیشن وزیر اپنے بھائی کی نوکری غریب دکھا کر لگوائی، حالانکہ ان کے کنبے کے پاس کروڑو کی ملکیت ہے، جبکہ ان کے بھائی کی بیوی بہار کے موتیہاری ضلع میں ایک یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔
اجے کمار للو نے کہا کہ بیسک ایجوکیشن وزیر ستیش دیویدی کے گھپلوں کی فہرست کافی طویل ہے۔ انہوں نے اپنی ماں کے نام پر کروڑوں کی زمیں کم قیمتوں پر لکھوا لی ہے۔ اس کے علاوہ سوا کروڑ سے زیادہ کی ایک زمین کو محض 28 لاکھ روپئے میں اپنے نام کروالیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ستیش دیویدی نے اپنے میعاد کار میں مڈ ڈے میل میں گڑبڑی پکڑنے والے میڈیا نمائندوں کو جیل بھیج دیا۔ کورونا بحران میں پنچایت ڈیوٹی کے دوران اپنی زندگی گنوانے والے ٹیچروں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے میں وزیر نے جان بوجھ کر روکاوٹیں پیدا کیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر کی برخواستگی کے ساتھ پارٹی کا مطالبہ ہے کہ جب تک بورڈ امتحان میں شامل ہونے والے سبھی طلبہ کو کورونا کا ٹیکہ نہ لگ جائے امتحانات منعقد نہ کرائے جائیں۔