اعظم خان کی طبعیت میں سدھار، کرونا رپورٹ نیگیٹیو آئی

لکھنؤ: اللہ تعالیٰ نے اعظم خان کی شفایابی کے لیے کی جانے والی دعائیں قبول کرلیں،تازہ ترین میڈیکل بلیٹن کے مطابق اب ان کی طبیعت میں تھوڑا سا سدھار ہوا ہے اور ان کی کووڈرپورٹ نگیٹوآئی ہے، اس خبر نے مرجھائے چہروںپر خوشی کی کرن پیدا کردی ہے۔ وہ گزشتہ کئی روز سے لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں زندگی اور موت کے مابین جنگ لڑ رہے تھے۔ کورونا ہونے کے بعد انہیں میدانتاکے کووڈ آئی سی یو وارڈ میں منتقل کردیا گیاتھا۔
میدانتا اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش کپور نے بتایا کہ کریٹکل کیئر میڈیسن اور نیفرولوجی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹروں کے ذریعہ کئے جارہے علاج کی وجہ سے آج اعظم خاں کی کووڈ رپورٹ نگیٹو آئی ہے اور ان کو کووڈ کے آئی سی یو وارڈ سے شفٹ کرنے پر غور کررہے ہیں۔
ڈاکٹر راکیش کپور نے بتایاکہ آئی سی یو وارڈ سے شفٹ کرنے کے بعد بھی انہیں کریٹکل کیئر اور نیفرو لوجی ٹیم کی نگرانی میں ہی رکھاجائے گا۔ ان کی طبیعت اب مستحکم ہے اور ہمارے ڈاکٹروں کے کنٹرول میں ہے۔ ڈاکٹر کپور نے مزید کہاکہ سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خاں کے پھیپھڑوں میں پوسٹ کووڈ فائبروسس اور کیویٹی کے سبب سینہ میں انفیکشن ہوگیا تھا اور اس کے بعد ان کی کڈنی پر بھی اثر دکھ رہا تھا،جس کے سبب ان کا علاج شروع کیا گیا اور آج ان کی طبیعت میں سدھار دیکھنے کو ملا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اعظم خاں کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کی رپورٹ پہلے ہی نگیٹو آچکی ہے اور ان کی صورت حال بھی پہلے سے کافی بہتر ہے، حالانکہ ان کو بھی سی سی ایم اور نیفرو لوجی کی ایکسپرٹ کی ٹیم کی نگرانی میں رکھا گیا ہے اور وہ ان کا بہتر علاج کررہے ہیں۔