نتیش کے خلاف آواز اٹھانے والے بی جے پی لیڈر ’ٹُنّا پانڈے‘ پارٹی سے معطل

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد ہی بی جے پی نے ٹنّا پانڈے سے دس دن میں جواب مانگا تھا، لیکن ٹنّا پانڈے نے بیان بازی کا سلسلہ مزید تیز کر دیا۔
بہار این ڈی اے میں جاری گھمسان کے درمیان اب بی جے پی نے اپنے ایم ایل سی ٹنّا پانڈے کو پارٹی سے معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف آواز اٹھانے کے بعد جنتا دل یو کے کئی سرکردہ لیڈروں نے بی جے پی پر دباؤ بنایا تھا کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے، اور آج آخر کار ٹنّا پانڈے کو پارٹی سے نکال باہر کیا گیا۔
ہندی نیوز پورٹل ’نو بھارت ٹائمز‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ٹنّا پانڈے کو پارٹی سے معطل کیے جانے کی اطلاع بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے دی۔ دراصل نتیش کمار کے خلاف یکے بعد دیگرے کئی بیانات دینے کے بعد وہ شہاب الدین کے اہل خانہ سے ملے تھے اور اس وقت سے ہی یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں کہ کبھی بھی ٹنّا پانڈے بی جے پی چھوڑ سکتے ہیں۔ شہاب الدین کے اہل خانہ سے ملاقات کی خبر عام ہونے کے بعد بی جے پی کی ڈسپلنری کمیٹی کی طرف سے انھیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ پھر جمعرات کو بی جے پی کے ریاستی صدر اور بیتیا سے رکن پارلیمنٹ سنجے جیسوال نے انھیں معطل کر دیا۔ اس تعلق سے جمعہ کو بی جے پی نے خط بھی جاری کر دیا۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد ہی بی جے پی نے ٹنّا پانڈے سے دس دن میں جواب مانگا تھا، لیکن ٹنّا پانڈے نے بیان بازی کا سلسلہ مزید تیز کر دیا۔ ایسی حالت میں جنتا دل یو لیڈران بی جے پی کے خلاف آواز اٹھانے لگے جس سے این ڈی اے میں خلفشار کے اندیشے بڑھ گئے۔ اگر بی جے پی ٹنّا پانڈے کے خلاف کارروائی نہیں کرتی تو این ڈی اے اتحاد میں انتشار پیدا ہو جاتا اور پھر بی جے پی-جے ڈی یو کے راستے الگ بھی ہو سکتے تھے۔ بہر حال، ٹنّا پانڈے کو معطل کر کے بی جے پی نے بہار این ڈی اے کو بکھرنے سے بچانے کی کوشش کی ہے۔