شوبھندو ادھیکاری اور ان کے بھائی کے خلاف چوری کے معاملے میں ایف آئی آر درج

دو سرکاری ملازمین جن پر ترپال چوری کا الزام ہے نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے شوبھندو ادھیکاری اور سومندو ادھیکاری کی ہدایت پر ہی اس واردات کو انجام دیا ہے۔
کلکتہ: محکمہ آبپاشی میں بدعنوانی کی جانچ کر رہی مغربی کلکتہ پولیس کے ذریعہ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکارمی کے قریبی راکھیل بیرا کی گرفتاری کے ایک دن بعد اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور ان کے بھائی کے خلاف امدادی اشیا اور لاکھوں روپے کی تڑپال چوری کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
یاس طوفان کے بعد بے گھر ہوئے لوگوں کو دینے کے لئے رکھے گئے تڑپال کے چوری کا معاملہ کئی دن پہلے پیش آیا تھا۔ الزام ہے کہ شوبندو ادھیکاری اور ان کے بھائی اور کانتی میونسپلٹی کے سابق میئر سومندو ادھیکاری کی مدد سے چار پانچ افراد کانتی میونسپلٹی کے گودام میں داخل ہوکر امدادی سامان اور تڑپال چوری کرلی۔ 29 مئی کو کانتی میونسپلٹی کے انتظامی بورڈ کے ممبر رتندیپ مانا نے شوبھندو ادھیکاری اور ان کے بھائی کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
دو سرکاری ملازمین جن پر ترپال چوری کا الزام ہے نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے شوبھندو ادھیکاری اور سومندو ادھیکاری کی ہدایت پر ہی اس واردات کو انجام دیا ہے۔ اگرچہ اس پورے معاملے میں شوبھندو ادھیکاری نے اپنا منھ نہیں کھولا ہے۔ لیکن ان کے والد اور ممبر پارلیمنٹ شیشیر ادھیکاری نے دعوی کیا ہے کہ یہ سارا واقعہ سیاسی انتقام کا ہے۔ سیاسی مقاصد کے تحت ہی اس طرح کے مقدمے کیے جا رہے ہیں۔ سی بی آئی کی کارروائی کا بدلہ ہم سے لیا جا رہا ہے۔ ہمیں ہراساں کرنے کے لئے ہرطرح کے حربے آزمائے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف محکمہ آبپاشی میں بدعنوانی کی تحقیقات پولیس نے شروع کر دی ہے۔ شوبھندو ادھیکاری کے قریبی راکھیل بیرا کی گرفتاری اس سمت میں پہلا قدم ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ راکھل بیرا سے پوچھ گچھ کرکے مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ یاس طوفان میں بڑے پیمانے پر ڈیموں کے انہدام کے بعد وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پورے معاملے کی جانچ کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد ہی پولیس نے اس معاملے کی جانچ شروع کی تھی۔ تاہم راکھل بیرا پر الزام ہے کہ اس نے محکمہ آبپاشی میں نوکری دلانے کے نام پر بڑے پیمانے پر رشوت لی تھی اور اس کے علاوہ ان پر مالی بدعنوانی کے بھی الزامات ہیں۔
سمندری طوفان یاس کی وجہ سے مختلف حصوں میں ڈیم کے منہدم ہونے کی وجہ سے کئی ساحلی علاقے زیر آب ہوگئے ہیں۔ سمندر کا نمکین پانی کھیتوں میں داخل ہونے کی وجہ سے فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ کئی گاؤں بہہ گئے ہیں۔ ممتا بنرجی نے خود سوال اٹھایا تھا کہ آخر ہرسال مرمت ہونے کے باوجود یہ ڈیم کیوں منہدم ہوجاتے ہیں۔ خیال رہے کہ محکمہ آبباشی کی وزارت سنبھالنے والے راجیب بنرجی اور شوبھندو ادھیکاری بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس لئے اس معاملے میں پولیس زیادہ مستعد نظر آرہی ہے۔ اگر راجیب بنرجی اور شوبھندو ادھیکاری تک پولیس پہنچتی ہے تو بی جے پی کے لئے پریشانی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔