رام جنم بھومی گھوٹالہ کے خلاف این ایس یو آئی کا مظاہرہ، پی ایم مودی کا پُتلہ نذر آتش

این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری اویناش یادو کا کہنا ہے کہ رام جنم بھومی گھوٹالہ ہم سبھی کے عقیدے کے ساتھ کھلواڑ ہے، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رام جنم بھومی گھوٹالہ کو لے کر مرکزی حکومت اور بی جے پی کے خلاف لوگوں کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ پیر کے روز الٰہ آباد یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین بھون پر کانگریس کی طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے زوردار مظاہرہ کیا اور اراضی گھوٹالہ کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی و اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا پُتلہ نذرِ آتش کیا۔ مظاہرین نے حکومت اور بی جے پی مخالف نعرے بھی بلند کیے۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز اخبارات و میڈیا کے ذریعہ سے رام مندر تعمیر کے لیے خریدی گئی زمین سے متعلق لین دین میں بدعنوانی کی بات منکشف ہوئی ہے۔ اس خریداری میں محض 5 منٹ میں دو کروڑ کی زمین 18.5 کروڑ روپے کی ہو گئی اور خریداری رام جنم بھومی ٹرسٹ کے نام سے کی گئی۔ گویا کہ اس پانچ منٹ میں ہی ٹرسٹ کو 16.5 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
بہر حال، مظاہرہ کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری اویناش یادو نے کہا کہ کروڑوں لوگوں نے عقیدہ اور بھکتی کے سبب بھگوان کے قدموں میں چڑھاوا چڑھایا۔ اس چندے کا غلط استعمال دھوکہ ہے، گناہ ہے، ان کے عقیدے کی بے عزتی ہے۔ اویناش یادو نے مطالبہ کیا کہ جلد ہی اعلیٰ سطحی جانچ کمیٹی بٹھا کر اس پورے معاملے کی تحقیقات کرائی جائے ورنہ این ایس یو آئی کے سبھی ساتھی ایودھیا پہنچیں گے اور مظاہرہ کریں گے۔
اس موقع پر این ایس یو آئی کے ریاستی صدر اکھلیش یادو نے رام مندر ٹرسٹ کے ذریعہ 16.5 کروڑ روپے کے گھوٹالہ پر حیرانی ظاہر کی اور کہا کہ ’’لاتعداد لوگوں نے اپنی خون پسینے کی کمائی سے اپنے عقیدہ کے مرکز یعنی رام مندر کی تعمیر کے لیے چندہ دیا، لیکن ٹرسٹ کے بے شرم لٹیروں کو اس عقیدے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، انھوں نے 2 کروڑ کی زمین 18.5 کروڑ میں خرید کر اپنی جیبیں بھر کر غائب ہو گئے۔‘‘