مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی علمی ، ملی اور سماجی میدان میں نمایاں خدمات ہے: مفتی محمد انصار قاسمی  مسجد بلال مدہوبنی میں تعزیتی اجلاس منعقد 

   مدہوبنی : مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے جہالت اور تاریکی دور کرنے کے لئے جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ قائم کیا، جس سے قوم کے ہزاروں نونہال علمی پیاس بجھارہے ہیں، یقیناً یہ قابل تحسین قدم ہے، مفتی عثمانی نے اس کے ساتھ جو ملی، سماجی اور رفاہی خدمات انجام دی ہے وہ بھی قابل تعریف ہے، سیمانچل کےغریب و پسماندہ عوام کےلئے سیمانچل ڈیلوپمنٹ فرنٹ کاقیام اور اس کے بینر تلے سیلاب متاثرین، ناگہانی اور آفات کے موقع پر ہزاروں پریشان لوگوں کو ضروری چیزیں پہنچانا ان کامشن تھا، اور یہ خدمت خلق اور سماجی کام انہیں دوسروں سے ممتاز کرتی ہے یہ باتیں جامعۃ القاسم کے صدرالمدرسین مفتی محمد انصار قاسمی نےمسجد بلال مدہوبنی میں تعزیتی نشست سےکہا، واضح رہے کہ مختلف محلے کے لوگوں نے مل کر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کےلئے ایصال ثواب اور تعزیتی نشست کاانعقاد کیا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، مفتی محمد انصار قاسمی نے کہاکہ مفتی عثمانی کی علمی، ملی سماجی اور فلاحی خدمات تعارف کا محتاج نہیں ہے، ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں جو تعلیمی مشن کے ساتھ ساتھ فلاحی اور رفاہی خدمات انجام دیتے ہیں، حقیقت تویہ ہے کہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی ایک تحریک اور انجمن کانام تھا. موقع پر قاری شمشیر عالم جامعی نےکہاکہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی گاوں اور سماج کی تعمیر وترقی اور فلاح وفلاح بہبود کے لئے دوایسے کام کئےجوسنہرے حروف سےلکھنے کے قابل ہے ایک تو جامعۃ القاسم کے ماتحتی میں غریب اور ناخواندہ بستیوں میں مکاتب کاقیام ، جہاں چھوٹے چھوٹے بچوں کو دینی شعور،بنیادی تعلیم اور اسلامی سانچے میں ڈھالاجاتا ہے،ان کی فکر یہ تھی کہ تعلیم ہرانسان کابنیادی حق ہے، چاہے وہ امیر ہو یا غریب، بہتر معاشرے کی تشکیل کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے، دوسری خوبی یہ ہے کہ تمام مصروفیات کے ساتھ جب وہ جامعۃ القاسم میں مقیم ہوتےتوسماج میں پھیلے برائیوں کوروکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتے، منکر اور برائیوں کاخاتمہ اپنے بساط بھر کرتے، اسی کےساتھ گاؤں اور سماج کے جھگڑے، دوفریق کے درمیان مصالحت، مظلوموں کوانصاف دلانا ان کااہم کام تھا، یہی وجہ ہے کہ وہ مظلوموں، غریبوں اور دبےکچلے لوگوں کےلئے ایک مضبوط آواز تھے، ایسے لوگ ان کے انتظار میں رہتے، چونکہ میرا تعلق اسی گاؤں سےہے، میں نے دیکھا کہ پرانا سے پرانا جھگڑا اور مقدمہ وہ آسانی سے سے حل کردیتے اور حقدار کوحق دلادیتے، قاری جامعی نےکہاکہ مفتی عثمانی دنیا میں کہیں بھی ہوتے اپنے گاؤں اور سماج کی خبر خیریت معلوم کرتے، بسااوقات سیاسی قوت کی ضرورت پڑتی تووہ اپنے اثرورسوخ کابھرپور استعمال کرتے، ایساکہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے،َجامعۃ القاسم کے کارگزار مہتمم قاری ظفر اقبال مدنی نےکہاکہ اہالیان مدہوبنی کےشکر گزار ہیں کہ وہ ہمیشہ جامعۃ القاسم کی آواز پر لبیک کہیں ہیں، آئندہ بھی یہی امید ہے بلکہ اب آپ کی ذمہ داری بھی بڑھ گئی ہے، ہمیں آپ کی اعانت، توجہ اور دعاء کی ضرورت ہے، موقع پر قاری مستقیم احمد جامعی نےکہاکہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی اہالیان مدھوبنی کےلئے سروں کےتاج تھے،مدھوبنی کوشناخت اورپہچان دیا علم سے، ایجوکیشن سے، دارالعلوم سے، خوبصورت اور دلکش تعمیرات سے مزین مسجد سے یہ ان کے لئے تاقیامت صدقہ جاریہ ہے، قاری ظفر اقبال مدنی ،مفتی محمد انصار قاسمی، مولانا حمیدالدین مظاہری ،ماسٹر مظفر حسین رحمانی اور مظہر حسین عثمانی کی شکل میں جامعۃ القاسم کی آبیاری کےلئے جو افراد چھوڑ کر گئے ہیں یقین کامل ہےکہ یہ مشن بحسن وخوبی جاری رہے گا، قاری مستقیم نے آن لائن داخلہ اور تعلیم کےفیصلہ کووقت کی ضرورت بتاتے ہوئے اسے سراہا اور کہا یہ مستحسن قدم ہے، موقع پر مولانا محمد اسماعیل قاسمی مہتمم مدرسہ شیخ الاسلام ، حافظ محمد یاسین امام وخطیب مسجد مدنی، قاری محمد طیب امام وخطیب نوری مسجد، قاری مطیع الرحمن امام مسجد زبیدہ وغیرہ نے اظہارِ خیال کیا، مہمان خصوصی کی حیثیت سے سیمانچل ڈیلوپمنٹ فرنٹ کےجنرل سیکرٹری شاہ جہاں شاد ،مولانا علی احمد رازی ،مفتی عقیل انورمظاہری تھے، جبکہ پروگرام کوکامیاب بنانے میں عبدالستار، حیدر علی، ڈاکٹر نور حسن، محمد سہراب، منظور عالم ،حاجی جمن،عبدالحمید، عبدالغفار، محمد اسلام نےاہم کردارادکیامفتی محمد انصار قاسمی کی دعا پرمجلس اختتام کوپہنچی.

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں