’رام مندر کے نام پر بی جے پی کر رہی گھوٹالہ‘، عآپ رکن پارلیمنٹ کا بھاگوت کے نام خط

عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بتایا کہ انھوں نے آر ایس ایس سربراہ سے ملاقات کا وقت مانگا ہے اور میٹنگ میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ ٹرسٹ کے ذریعہ کیے گئے زمین گھوٹالہ کے کاغذات پیش کریں گے۔

ایودھیا میں رام مندر تعمیر کا عمل جاری ہے اور اس درمیان زمین خریداری میں گھوٹالہ کو لے کر جو ہنگامہ شروع ہوا ہے، وہ بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ رام جنم بھومی ٹرسٹ اور بی جے پی لیڈروں کی طرف سے صفائی دی گئی ہے کہ زمین خریداری میں کوئی گھوٹالہ نہیں ہوا ہے، لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے ثبوت کے ساتھ پریس کانفرنس کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اس سلسلے میں وضاحت طلب کی ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ عام آدمی پارٹی رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ایودھیا زمین گھوٹالہ کو لے کر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو ایک خط لکھا ہے جس میں بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

عآپ رکن پارلیمنٹ نے موہن بھاگوت کو لکھی گئی چٹھی کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے آر ایس ایس سربراہ سے ملاقات کا وقت مانگا ہے اور میٹنگ میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ ٹرسٹ کے ذریعہ کیے گئے زمین گھوٹالہ کے کاغذات پیش کریں گے۔ سنجے سنگھ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی میئر رشی کیش اپادھیائے کے رشتہ دار روی موہن تیواری کی خریدی 10 کروڑ روپے کی زمین کی ڈیل میں پارٹنر سلطان انصاری، ہریش پاٹھک، کسم پاٹھک ہیں۔ ان لوگوں نے ہی رام جنم بھومی کو 2 کروڑ کی زمین 18.5 کروڑ روپے میں فروخت کی تھی۔

واضح رہے کہ رام مندر کی تعمیری سرگرمیوں کو لے کر آج ہی وزیر اعظم نریندر مودی ایک ورچوئل میٹنگ کی ہے جس میں ایودھیا کے ڈیولپمنٹ کو لے کر انھوں نے کئی باتیں رکھیں۔ اس میٹنگ سے قبل عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے طنزیہ ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا کہ ’’بی جے پی والے ٹرسٹ کے ساتھ مل کر شری رام مندر کی زمین خریداری کے نام پر چندہ چوری کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ آج پی ایم میٹنگ میں ضرور پوچھیں گے کہ گھوٹالے میں کس کو – کس کو حصہ ملا؟‘‘ یہاں قابل ذکر یہ بھی ہے کہ پی ایم مودی کی ورچوئل میٹنگ میں ایودھیا زمین گھوٹالہ کے تعلق سے کوئی بات چیت نہ ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔