اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے یتیم طلباء خود اعتمادی اور توکل علی اللہ پیدا کریں: امیر جماعت اسلامی ہند

نئی دہلی: طلباء اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کریں ، بڑے اہداف کا تعین کریں ، مستقل کام کریں ،اللہ رب العزت سے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم کریں ۔ دنیا میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو کسی نہ کسی خوبی سے نوازا جاتا ہے ۔ زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے ایک لازمی شرط خود اعتمادی ہے ۔ کوئی کتنا ہی اہل کیوں نہ ہو، خود اعتمادی کے بغیر کوئی کامیاب نہیں ہوسکتا ۔ ‘‘ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے جماعت اسلامی ہند کے کیمپس میں ہیومن ویلفیئر فاءونڈیشن نامی این جی او کے زیر انتظام ’ آرفن کیئر پروجیکٹ ‘ کی تقریب میں 130 یتیم طلباء اور ان کے ماءوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اعلیٰ اہدف کے تعین کے ساتھ اونچے خواب دیکھنا چاہئے ۔ دنیا ہر میدان میں مواقع سے بھری پڑی ہے اور اگر کوئی اعلیٰ ہدف کا انتخاب کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ کامیابی اور زندگی میں اعلیٰ مقصد حاصل نہ ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی کے لئے ایک اور لازمی ضرورت مسلسل محنت کرنا ہے ۔ طلباء ہرروز نئی چیزیں سیکھیں جو ان کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔ امیر جماعت نے کہا کہ زندگی میں بلندیاں پانے کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ پانچ وقت کی باقاعدگی سے نماز، قرآن پاک ، سیرت مبارکہ، اسلامی لٹریچر بشمول دنیا کے کامیاب لوگوں کی سوانح حیات کا مطالعہ کرنے کی پابندی کی جائے ۔ یہ عمل انسان کو اللہ کا فرمانبردار اور معاشرے کا ایک مفید رکن بنانے میں معاون ہوتا ہے ۔ اس کی تشریح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی انجینئر اگر ایماندار نہیں ہے تو اس کا ڈیزائن کردہ پُل گر سکتا ہے ۔ ایک بدعنوان ڈاکٹرمریض کی جان بچانے کے بجائے اس کی جان لے سکتا ہے ۔ ایک بے ایمان سیاست داں پورے ملک کو نقصان پہنچا سکتا ہے لیکن جو ایماندار ہوتے ہیں تو اللہ کا قرب انہیں زندگی میں مزید بلندیوں تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ہیومن ویلفیئر فاءونڈیشن کے سکریٹری جنرل معظم ناءک نے 12 سالوں سے جاری’ آرفن کیئر پروجیکٹ ‘کے اغراض و مقاصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ ان کی تنظیم کے پاس آکسفورڈ یونیورسٹی یاکسی دوسری اچھی غیر ملکی یونیورسٹی میں بھی غریب طلباء کی تعلیم کے لئے مالی اعانت کا انتظام ہے ۔ ’آرفن کیریئر پروجیکٹ ‘کے صدر ظہور احمد نے بتایا کہ ہیومن ویلفیئر فاءونڈیشن کی جانب سے فی الحال 19 ریاستوں میں کل 4424 یتیم طلباء کو وظاءف کی پیشکش کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ یتیم خانے بنانے اور یتیموں کی ماءوں کو باختیار بنانے کے پروگرام بھی چلائے جاتے ہیں جس میں ہنر مندی، مالی امداد، سماجی و قانونی آگاہی اور مشاورتی پروگرام شامل ہیں ۔ فاءونڈیشن نے سات ریاستوں میں دس یتیم خانے قائم کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ تین یتیم خانے اس وقت زیر تعمیر ہیں ۔ پروگرام میں ’ دی ویمن ایجوکیشن اینڈ امپاورمنٹ ٹرسٹ ‘ کی جنرل سکریٹری شائستہ رفعت نے بھی خطاب کیا ۔ کچھ طلباء جنہوں نے اپنے امتحانات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا انہیں امیر جماعت کے علاوہ نائب امیر محمد جعفر، سکریٹری جنرل ٹی عارف علی اور ہیومن ویلفیئر فاءونڈیش کے معظم ناءک نے تحاءف سے نوازا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com