فکر و عمل کے اتحاد کے ساتھ اجتماعی مسائل کو حل کریں: حضرت نائب امیر شریعت

یوم تاسیس امارت شرعیہ کی مناسبت سے مولانا محمد شمشاد رحمانی و دیگر علماء کرام کا فکر انگیز خطاب

پھلواری شریف :  امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کی تنظیمی میعاد ایک سو ایک سال مکمل ہونے پر مورخہ 26 ؍جون  2022ء کو ایک خصوصی تقریب امیر شریعت مفکرملت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ العالی کی ہدایت پر بعد نما زمغرب امارت شرعیہ کے میٹنگ ہال میں منعقد ہوئی،جس کی صدارت نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد صاحب رحمانی قاسمی دامت برکاتہم نے فرمائی، اس موقع پرانہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں امارت شرعیہ کے قیام کے اسباب ومحرکات اورامراء شریعت کے جہد مسلسل اورسرگرم ملی قیادت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ ان اکابر کی ہمہ جہت دینی وعلمی اورفکری صلاحیت،تواضع وانکساری اوراخلاص وللہیت کے نتیجہ میں امارت شرعیہ ترقی واستحکام کے بام عروج پر پہونچی اور انہیں بزرگوں کے نقوش وخطوط پر آج بھی یہ ادارہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے،اس لیے ہم سب کی دینی واخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم لوگ فکروعمل کے اتحاد کے ساتھ خدمت خلق کے جذبہ سے امارت شرعیہ کے مقاصد کو آگے بڑھائیں، جو کام خدمت کے جذبہ سے ہوتا ہے اس پر اللہ کی رحمتیں اوربرکتیں نازل ہوتی ہیں،ایک دوسرے کی عزت واحترام کا خیال رکھیں،کیونکہ اس سے شخصیتیں نکھرتی ہیں اورعزت ووقار بلند ہوتاہے،اگر کبھی کسی وجہ سے ذہنی ناہمواری پید ا ہوجائے تو صبروثبات اورتحمل وبرداشت کے دامن کو تھامے رکھیں اورغلط فہمیوں اوربدگمانیوں کے ہرگز شکار نہ ہوں، حضرت نائب امیر شریعت صاحب مدظلہ نے مزید فرمایاکہ امارت شرعیہ کا پورانظام کلمہ واحدہ کی بنیاد پر ملت کو موتی کے دانوں کی مانند ایک لڑی میں پرونا ہے؛ تاکہ امت کی شیراز ہ بندی ہوسکے،آپ نے شرکائے اجلاس سے اکابر امارت شرعیہ کی سیرت وسوانح پڑھنے اوراس فکر کو اپنے اندرجذب کرنے کی بھی تلقین کی،قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ مولانا محمد انظارعالم قاسمی صاحب نے فرمایاکہ بانی امارت شرعیہ مفکر اسلام حضرت مولانا ابوالمحاسن محمد سجادؒ ایک دوربین اوربابصیرت مذہبی قائد ورہنما تھے،ان کی نظر مستقبل پر بڑی گہری تھی کہ آنے والے دنوں میں ملک کے جو منظر نامے ہوں گے اس وقت امارت شرعیہ کی اہمیت مزید دوچند ہوگی،اور آج ہم لوگ اس کو محسوس کررہے ہیں،اس لیے ان کے رفقاء کارنے ان کے افکار کو عام کیا،جس سے ادارہ ترقی کرتارہا،قاضی صاحب نے خانقاہ مجیبیہ کے تنیوں امراء شریعت کاتذکرہ کرنے کے بعد امیر شریعت رابع حضرت مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانیؒ اوران کے دست وباز و کی حیثیت سے کام کرنے والے حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب اور حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام صاحب قاسمی کی ملی خدمات کی تحسین فرتے ہوئے کہاکہ ان بزرگوں نے فکر سجاد کو اپنے اندر جذب کرلیا تھا، امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی صاحب نے اپنی ابتدائی، تمہیدی اورافتتاحی گفتگو کرتے ہوئے فرمایاکہ یوم تاسیس امارت شرعیہ کی یہ نشست کوئی رسمی چیز نہیں ہے، بلکہ یہ یوم شکر ہے، یوم احتساب ہے اور یوم عہد بھی،اللہ تعالیٰ نے اس ادارہ کو نفع بخش ادارہ بنایا ہے،جس پر ہم لوگوں کو اللہ کاشکر اداکرنا چاہیے،اس کی نفع بخشی کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ سوسال سے زائد سے یہ ادارہ کام کر رہا ہے، اورترقی کی طرف گامزن ہے، اللہ رب العزت مقرر کردہ اصول ہے کہ نفع بخش چیزیں باقی رہتی ہیں، اس موقع سے محاسبہ بھی کرنا چاہیے کہ جن مقاصد کے تحت بزرگوں نے ادارہ کو قائم کیا ہم اس مشن کو کس حد تک آگے بڑھا رہے ہیں، آئندہ ادارہ اکابر کے طرز پر چلتارہے اور اس میں ہم اپنی حصہ داری نبھائیں اور اس کا عہد بھی کریں، مولانامفتی سہیل احمد قاسمی صدرمفتی امارت شرعیہ نے فرمایاکہ امارت شرعیہ ملت کا دھڑکتا ہوادل ہے اور ہم سب اس کے پاسبان ہیں، اس لیے ہم سب کو اللہ کے سامنے جوابدہی کے احساس کے ساتھ کام کرنا چاہیے، انسانی زندگی میں حالات آتے رہتے ہیں،ہم کو شکستہ دل نہیں ہونا چاہے؛ بلکہ ہمت وحوصلہ سے کام کرنا چاہیے، کیونکہ امارت شرعیہ کی روشن تاریخ رہی ہے، الحمدللہ حال تابناک ہے اوران شاء اللہ ادارہ کا مستقبل بھی روشن رہے گا، مولانا سہیل احمد ندوی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ نے اکابر امارت شرعیہ کی تصانیف کے مطالعہ کی ترغیب دیتے ہوئے کہاکہ امارت شرعیہ کا ہر دور زریں رہا ہے، سارے اکابر بڑے مخلص تھے، ان کی جہدمسلسل اورمضبوط منصوبوں کی وجہ سے ادارہ آج ترقی کررہا ہے، مولانا مفتی محمد سعیدالرحمٰن قاسمی مفتی امارت شرعیہ نے کہا کہ امارت شرعیہ روئے زمین پر اللہ کی ایک بڑی نعمت ہے،جس کی قدرہم سب کو کرنی چاہیے،اس کے تمام شعبہ جات دارالقضاء، دارالافتاء، شعبہ دعوت وتبلیغ،شعبہ تعلیم،شعبہ نشرواشاعت،شعبہ تحفظ مسلمین اورشعبہ بیت المال وغیرہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی تعبیراور اقامت دین علیٰ منہاج النبوۃ کی عملی تشریح ہیں، جس کی انہوں نے آیات قرآنی کے ذریعہ وضاحت کی،مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ نے فرمایاکہ امارت شرعیہ نے ملت کی ہرجہت سے رہنمائی کی اور دنیا کو بتلایاکہ ایمانی قوت سے شریعت اسلامی کی تنفیذ ہوسکتی ہے، اس کے لیے قوت قاہرہ کا ہوناضروری نہیں ہے، مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ نے کہا بانی امارت شرعیہ حضرت مولانا ابوالمحاسن محمد سجادؒ کے اندر ایثار وقربانی کاجذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہواتھا،چاہے وہ ملی معاملات ہویاسیاسی مسائل، ہرجگہ ان کایہ جذبہ کارفرماتھا،اسی کے تحت انہوں نے مسلم انڈپینڈنٹ پارٹی بنائی اوراخلاص کے ساتھ سیاسی مسائل کو حل کرنے پر خاص توجہ دی، مولانارضوان احمد ندوی نائب مدیر ہفت روزہ نقیب امارت شرعیہ نے کہاکہ ادارے اورتنظیمیں بانیان کے اخلاص کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں اورامارت شرعیہ کی ترقی میں یہی راز پنہاں ہے، انہوں نے بانی امارت شرعیہ حضرت مولانا ابوالمحاسن محمد سجادؒ کی ہمہ جہت شخصیت اوراصابت فکرکے پہلو پر تفصیل سے روشنی ڈالی،مولانا عبدالباسط ندوی سکریٹری المعہدالعالی للتدریب فی القضاء والافتاء امارت شرعیہ نے کہا کہ امارت شرعیہ کی بنیاددین پرہے اوریہ دین عملی ہے،قولی نہیں،اس لیے ہم سب کو اپنا محاسبہ کرناچاہیے اوراپنے عمل وکردار کو معیاری ومثالی بناناچاہیے،مولانا نورالحق رحمانی موقر استاذ المعہد العالی امارت شرعیہ نے فرمایاکہ امارت شرعیہ کا مقصد تنفیذ شریعت ہے کہ اللہ کے بندوں کے رشتے کو خالق کائنات سے جوڑ اجائے اورپنج وقتہ نمازوں کے ذریعہ قربت الٰہی کومستحکم کیا جائے، جب تک امت کے اندرجماعت کااہتمام نہیں ہوگاامت کامیاب نہیں ہوگی۔

یوم تاسیس کے اس اجتماع کا آغاز جناب مولانا اذکار الحق صاحب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا اورمولاناشہباز صاحب نے شان رسالت میں نذرانہ عقیدت ومحبت پیش کیا،جبکہ جناب مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی صاحب قائم مقام ناظم امارت شرعیہ نے نظامت کی ذمہ داری انجام دی اوراخیر میں حضرت نائب امیر شریعت صاحب مدظلہ العالی کی دعاء پر نشست اختتام پذیر ہوئی۔اس نشست میں مولانا مطیع الرحمٰن شمسی، مولانامحمد ارشد رحمانی، مولانا شمیم اکرم رحمانی، مولانا امتیاز احمد، مفتی احتکام الحق قاسمی، مولانا محمد منہاج عالم ندوی، مولانا مجاہدا لاسلام قاسمی، مولانا اسعداللہ قاسمی، مولانا شاہنواز مظاہری،مولانا صابرحسین قاسمی، مولانا نصیرالدین مظاہری، مولانا منت اللہ حیدری، مولانا راشدالعزیری ندوی، مولانا بدرانیس قاسمی، مولانا محفوظ اختر نعمانی، مولانا ممتاز صاحب،جناب خبیب صاحب، قاری محمد ارشاد رحمانی، مولانا منظر حسن مظاہری کے علاوہ تربیت قضاء و افتاء کے طلبہ نے  بڑی تعداد میں شرکت کی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com